نندی پور پاور پراجیکٹ، بابر اعوان کی بریت کا فیصلہ جاری
احتساب عدالت اسلام آباد نے نندی پور پروجیکٹ میں تاخیر کے ریفرنس میں سابق وزیر قانون بابر اعوان اور جسٹس ریٹائرڈ ریاض کیانی کی بریت کا تحریری فیصلہ جاری کردیا ہے۔
احتساب عدالت اسلام اباد کے جج ارشد ملک نے نندی پور ریفرنس میں بابراعوان کی بربریت کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا ہے۔ تفصیلی فیصلہ بارہ صفحات پر مشتمل ہے۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ بابر اعوان کے پاس بطور وزیر قانون صرف ایک مرتبہ نندی پور منصوبے کی فائل گئی۔ بابر اعوان نے ایک ہی روز میں فائل پر نوٹ لکھ کر فائل واپس کردی۔ صرف ایک دن فائل پاس رکھنے پر بابر اعوان کو نندی پور منصوبے کا ذمہ دار قرار نہیں دیا جاسکتا۔
عدالت نے قرار دیا ہے کہ راجہ پرویز اشرف بطور وزیر پانی وبجلی نندی پور منصوبے کے انچارج تھے۔ بظاہر وزارت قانون اور وزارت پانی وبجلی میں اختلاف پر پرویز اشرف نے بروقت وزیراعظم کو آگاہ نہ کیا۔ اب تک کی شہادتوں کی روشنی میں بابر اعوان اور ریاض کیانی کو بری کیا جاتا ہے۔
تاہم راجہ پرویز اشرف شمائلہ محمود اور ڈاکٹر ریاض کی بریت کا فیصلہ فی الحال نہیں کیا جا سکتا۔ مستقبل میں شہادتیں قلمبند ہونے کے بعد ملزمان بریت کی درخواست دے سکتے ہیں۔
Comments are closed on this story.