شعیب اختر نے انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کے میچ پر سوالات اٹھادیئے
قومی کرکٹ ٹیم کے سابق مایہ ناز فاسٹ بولر شعیب اختر نے گزشتہ روز عالمی کپ 2019 میں کھیلے گئے انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کے میچ پر سوالات اٹھادیئے۔
تفصیلات کے مطابق راولپنڈی ایکسپریس نے انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کے درمیان کھیلے گئے میچ کے بعد اپنے یوٹیوب چینل پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ مجھے یہ سمجھ میں نہیں آیا کہ جس بولر نے گزشتہ میچ میں 10 اوورز کئے اس کو اچانک ہیمسٹرنگ کیسے ہوئی اور میچ سے ڈراپ کردیا گیا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ آج مجھے نیوزی لینڈ کا نقطہ نظر سمجھ ہی نہیں آیا، کس طرح اتنی آسانی کے ساتھ نیوزی لینڈ نے میچ انگلینڈ کی جھولی میں ڈال دیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ مجھے اس بات سے ٹھیس پہنچی ہے کہ نیوزی لینڈ ایک ایسی ٹیم تھی جو انگلینڈ کو پھنسا سکتی تھی مگر ایسا نہیں ہوسکا۔
شعیب اختر نے کیوی کپتان کی جانب سے مچل سینٹنر کو بولنگ سے ہٹانے کے فیصلے پر بھی حیرت کا اظہار کیا اور نیوزی لینڈ کی اپروچ پر کہا کہ مجھے بالکل بھی مزا نہیں آیا۔
گرین شرٹس کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی ٹیم اسی وقت ٹورنامنٹ سے باہر ہوگئی تھی جب انہیں ویسٹ انڈیز کے ہاتھوں عبرتناک شکست ہوئی تھی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستانی ٹیم کو ٹورنامنٹ سے کسی نے نہیں نکالا، ہم نے اپنی خراب کارکردگی کی وجہ سے ہی ورلڈکپ سے ہاتھ دھویا۔
راولپنڈی ایکسپریس نے گرین شرٹس سے متعلق مزید کہا کہ ہم اس ڈری ہوئی ٹیم اور انتظامیہ کے ساتھ جیت کی راہ پر نہیں چل سکتے، ٹیم کو جیت کی راہ پر لانے کیلئے دلیر کھلاڑی اور انتظامیہ کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ ٹیم کو 90 کی دہائی کے وہی کھلاڑی چاہئیں جو 'بدمعاش کردار' اور دلیرانہ کرکٹ کھیلا کرتے تھے، ساتھ ہی ٹیم کو دلیر انتظامیہ کی ضرورت ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اب دنیا میں معیاری کرکٹ نہیں ملتی، مجھے سمجھ نہیں آرہی کہ کیویز نے اتنی آسانی کے ساتھ یہ میچ میزبان ٹیم کو کیسے دے دیا؟
ان کا مزید کیا کہنا تھا؟ ذیل میں ویڈیو ملاحظہ کریں۔
Comments are closed on this story.