زِنا اصل میں کیا ہے، اس کی سزا کس کس کو ملے گی؟
اگر مرد ایک ایسی عورت سے صحبت، ہم بستری کرے جو اس کی بیوی نہیں ہے تو یہ زنا کہلاتا ہے، ضروری نہیں کہ ساتھ سونے کو ہی زنا کہتے ہیں بلکہ چھونا بھی زنا ایک حصہ ہے، کسی پرائی عورت کو دیکھنا بھی آنکھوں کا زنا ہے۔
زنا کو اسلام میں ایک بہت بڑا گناہ شمار کیا گیا ہے اور اسلام نے ایسا کرنے والوں کی سزا دنیا میں ہی رکھی ہے، مرنے کے بعد اللہ اس کی سخت سزا دیں گے۔ زنا کے بارے میں کچھ حدیث اور قرآن کی آیت دی ہیں۔
زنا کرنا گناہ کبیرہ ہے اور اپنے محارم سے زنا کرنا اور بھی قبیح ہے، اس کی سزا رجم ہے (اگر شادی شدہ ہے) ورنہ سو کوڑے ہیں، مگر آج کل حدود کا نفاذ نہیں، اس لیے ایسے شخص کو صدق دل سے توبہ واستغفار کرنا چاہیے، ایسا شخص اگر اپنے فعل پر نادم ہوکر توبہ واستغفار کرے اور آئندہ ایسی حرکت نہ کرنے کا عزم کرے تو اللہ تعالیٰ کی ذات سے قوی امید ہے کہ اس کی توبہ قبول فرمالیں گے۔
حضرت محمدﷺ نے فرمایا مومن (مسلم) ہوتے ہوئے تو کوئی زنا کر ہی نہیں سکتا۔ (بخاری شریف)
اللہ قرآن میں فرماتا ہے اور (دیکھو) زنا کے قریب بھی نہ جاؤ یہ بے حیائی اور برا راستہ ہے (القرآن)
زنا کی سزا اور عذاب
اگر زنا کرنے والے شادی شدہ ہوں تو کھلے میدان میں پتھر مار مار کر مار ڈالا جائے اور اگر کنوارے ہوں تو 100 کوڑے مارے جائیں۔(بخاری شریف)
آج کل دیکھنے میں آیا ہے کہ اس گناہ میں بہت سے لوگ شامل ہیں، خاص کرکے اس بازار میں جہاں عورتیں اور مرد جاتے ہیں کس کا ہاتھ کس کو لگ رہا ہے، کہاں لگتا ہے کچھ معلوم نہیں ہوتا، چاہے لڑکا ہو یا لڑکی اور پھر اس گناہ کو کرنے کے بعد اپنے دوستوں کو بڑی شان سے سناتے ہیں بلکہ ان کو بھی ایسا کرنے کی رائے دیتے ہیں۔
اگر کوئی اکیلے لڑکے یا لڑکی کوئی غلط کام کرتا ہے تو اس کا گناہ اس کے ماں باپ کو بھی ملتا ہے کیونکہ انہوں نے ان کی جلدی شادی نہیں کی جس کی وجہ سے وہ غلط کام کرنے لگے اور شادی کی عمر ہونے کے بعد بھی ماں باپ ان کی شادی نہ کریں تو اللہ ناراض ہو جاتا ہے اور ان کے گھر کی برکت ختم ہوجاتی اور اللہ ان ماں باپ سے قیامت کے دن حساب مانگے گا۔
ایک جگہ اللہ نے قرآن میں فرمایا کہ پاک دامن لڑکیاں، پاک دامن لڑکوں کے لئے ہیں، اسکا مطلب یہ ہے کہ اگر آپ اچھے ہیں تو اللہ آپ کو بھی اچھی بیوی یا دولہا دیگا اور خراب ہیں تو سمجھ لیجیے، زنا ایک ایسا عمل ہے جس سے نسیان، ایڈز، کینسر جیسی موذی بیماریاں پھیلتی ہیں۔ زنا سے انسان کا دل مردہ ہوجاتا ہے جبکہ اکثر دیکھنے میں آیا ہے کہ جب دل مردہ ہوگیا تو پھر اس کے دل سے اسلام کی روشنی ختم ہوجاتی ہے جس سے وہ ایمان سے خالی ہو جاتا ہے انسان جو بھی غلط کام کرتا ہے اس کی قیمت اس کے بچوں، ماں یا بہن کو اس دنیا میں ہی ادا کرنا پڑتی ہے۔
امام شافعیؒ کہتے ہیں کہ زنا ایک قرض ہے، اگر تو ایسا قرض لے گا تو تیرے گھر سے یعنی تیری بہن، بیٹی سے وصول کیا جائے گا۔ دوستو اس کبیرہ گناہ کی اور بھی سزائیں ہیں، لہذا خود بھی بچیں اور اپنے دوستوں کو بھی بچائیں۔
اگر آپ نے اپنا جنسی قصہ اپنے دوست، سہیلی کو سنایا اور اس کے دل میں بھی ایسا کرنے کی بات آ گئی اور اس نے وہ کام کر لیا تو اس کا گناہ آپ کو بھی ملے گا کیونکہ آپ نے ہی اس کو غلط راستہ دکھایا ہے۔
Comments are closed on this story.