Aaj News

اتوار, نومبر 24, 2024  
22 Jumada Al-Awwal 1446  

تنخواہ دارطبقے کیلئے نئی ٹیکس سلیب متعارف، کتنی تنخواہ پر کتنا ٹیکس کٹے گا؟

اپ ڈیٹ 02 جولائ 2019 05:02am

Currency

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے تنخواہ دار طبقے کو بھی زندہ درگور کرنے کیلئے آئندہ مالی سال کیلئے نئی ٹیکس سلیب متعارف کرادی۔ بینکوں کیلئے آمدنی کا فارمولا لاگو کردیا ہے، نئی سلیبز کا اطلاق پیر سے کردیا گیا ہے۔

نئی ٹیکس سلیب کے تحت ایک لاکھ ماہانہ تنخواہ والوں پر ڈھائی ہزار روپے ماہانہ ٹیکس عائد کیا گیا ہے، 6 لاکھ روپے سالانہ آمدن والے افراد پر کوئی ٹیکس نہیں ہوگا جب کہ 6 لاکھ سے زائد اور 12 لاکھ تک سالانہ آمدن والے افراد پر 5 فیصد ٹیکس عائد کیا گیا ہے۔ 18 لاکھ  سالانہ آمدن  پر 30 ہزار فکس ٹیکس کے علا وہ 12 لاکھ  سے اوپر والی رقم  پر 10 فیصد ٹیکس، 18 سے 25 لاکھ روپے آمدن تک 90 ہزار فکس ٹیکس اور18 لاکھ سے اوپر والی رقم پر 15 فیصد ٹیکس لاگو ہوگا۔

دستاویز کے مطابق 25 سے 35 لاکھ روپے آمدن  پر 1 لاکھ 95 ہزار فکس اور 25 لاکھ روپے سے اوپر والی رقم پر 17.5 فیصد ٹیکس، 35 سے 50 لاکھ  روپے آمدن  پر 1لاکھ 95 ہزار فکس اور 35 لاکھ روپے سے اوپر والی  رقم  پر 20 فیصد ٹیکس عائد کیا گیا ہے۔ 50 لاکھ سے 80 لاکھ آمدن تک 6 لاکھ 70 ہزار فکس ٹیکس اور 50 لاکھ سے اوپر والی رقم  پر 22.5 فیصد رقم  پر ٹیکس عائد ہوگا۔

نئی سلیب کے مطابق 80 لاکھ سے 1 کروڑ 20 لاکھ آمدن پر 12لاکھ 45 ہزار فکس ٹیکس اور 80 لاکھ  سے اوپر والی رقم  پر 22.5 فیصد رقم پر ٹیکس، 1 کروڑ 20 لاکھ روپے سے 3 کروڑ آمدن پر 23 لاکھ 45 ہزار فکس اور ایک کروڑ 20 لاکھ روپے سے اوپر والی رقم پر 27.5 فیصد آمدن  پر ٹیکس، 3 کروڑ سے 5 کروڑ آمدن پر 72 لاکھ 95 ہزار فکس اور 3 کروڑ روپے سے اوپر والی رقم  پر 30 فیصد ٹیکس، 5 کروڑ سے 7 کروڑ 50 لاکھ  تک آمدن پر 1 کروڑ 32 لاکھ فکس جب کہ 5 کروڑ سے اوپر والی رقم پر 32.5 فیصد، 7 کروڑ 50 لاکھ سے زائد آمدن  پر 2 کروڑ 14 لاکھ  فکس ٹیکس جب کہ ساڑھے 7 کروڑ روپے سے اوپر والی رقم پر 35 فیصد لاگو ہوگا۔

واضح رہے کہ رواں مالی سال کے بجٹ میں آرمی چیف، صدر پاکستان، وزیراعظم اور چیف جسٹس آف پاکستان سمیت دیگر تمام مراعات یافتہ طبقے کو انکم ٹیکس سے چھوٹ برقرار ہے، اور مراعات یافتہ طبقے کیلئے  ٹیکس سے متعلق دوسرے شیڈول میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی۔