ایران نے یورینیئم کی افزودگی میں حد پار کرلی، پوری دنیا میں تشویش
ویانا: ایران نے عالمی قوتوں سے جوہری معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے یورینیئم کی افزودگی مقررہ حد سے زیادہ کرلی۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق ایران عالمی جوہری معاہدے کے تحت ایک وقت میں صرف 300 کلوگرام تک افزودہ یورینیئم رکھ سکتا ہے۔
اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے 'انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی' (آئی اے ای اے) نے اپنی ایک رپورٹ میں تصدیق کی ہے کہ ایران نے یورینیئم افزودگی کی مقررہ حد کو پار کرکے عالمی معاہدے کی اس شق کی خلاف ورزی کی ہے اور اب اس کے پاس یکم جولائی کو مقررہ حد سے زیادہ مقدار میں افزودہ یورینیئم موجود ہے۔
واضح رہے کہ امریکا نے گزشتہ برس عالمی جوہری معاہدے سے دست بردار ہوکر ایران پر سخت اقتصادی پابندیاں عائد کیں، جس کے بعد ایران نے بھی جارحانہ رویہ اپنایا اور عالمی جوہری معاہدہ کا مستقبل کھٹائی میں پڑ گیا ہے۔
مشرق وسطیٰ میں پہلے ہی تیل بردار بحری جہازوں پر حملے کے بعد سے حالات کشیدہ ہیں، جہاں امریکا اپنا بحری بیڑہ تعینات کرچکا ہے۔ جب کہ قطر میں امریکی فوجی بیس میں ایف-35، ایف-25 اور ایف-15 طیارے بھیج چکا ہے۔
یہ بھی واضح رہے کہ 17 جون کو ایران نے امریکی اقدامات پر احتجاج کرتے ہوئے عالمی جوہری معاہدے کی یورینیئم افزودگی کی حد والی شق کو مسترد کرتے ہوئے اعلان کیا تھا کہ 27 جون تک ایران 300 کلو گرام کی حد عبور کرلے گا۔
Comments are closed on this story.