اسرائیلی فضائی نگرانی کے نظام میں پراسرار خلل، حکام پریشان
یروشلم: اسرائیلی ذرائع ابلاغ کے مطابق صہیونی ریاست کا فضائی نیوی گیشن سسٹم کچھ دنوں سے نامعلوم ذرائع سے بار بار جام کیا جا رہا ہے جس کے نتیجے میں صہیونی حکام سخت پریشان ہیں۔
عبرانی ذرائع ابلاغ کے مطابق 'گلوبل جیوگرافک پوزیشننگ سسٹم' یعنی "GPS" کو گذشتہ تین ہفتوں سے بار بار خرابی کا سامنا ہے۔ بعض ذرائع ابلاغ نے اس خرابی کے پیچھے روس کا ہاتھ بتایا ہے۔
اسرائیلی ہوائی اڈوں کی ذمہ دار اتھارٹی کے ترجمان کا کہنا ہےکہ فضائی طیاروں کی درست سمت کی نشاندہی کرنے والے نظام میں خرابی کا سبب معلوم نہ ہونے سے حکام پریشان ہیں، جس کے باعث بعض فلائیٹس کے روٹ تبدیل کردیے گئے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حکام فضائی جہاز رانی کے نظام میں بار بار خلل پیدا ہونے پر تشویش کا شکار ہیں اور انہوں نے تنگ آکر بعض فضائی روٹس تبدیل کردیے ہیں۔ ہوائی اڈوں کے حکام نے ہوابازوں کو کہا ہےکہ وہ موجودہ 'جی پی ایس' سسٹم پر زیادہ انحصار نہ کریں۔ ان کا کہنا ہے کہ اس فنی خرابی سے ابھی تک کوئی نقصان نہیںہوا ہے۔ اسرائیلی فضائیہ کے ماہرین خلل پیدا کرنے کے مصدر کا پتا چلانے کیلئے تحقیقات کررہےہیں۔
ادھر بین الاقوامی کمرشل فلائیرز ایسوسی ایشن کی طرف سے گذشتہ ہفتے اپنی ویب سائیٹ پر پوسٹ ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ انہیں متعدد ہوابازوں کی طرف سے شکایت ملی ہے کہ اسرائیل کے بن گوریون بین الاقوامی ہوائی اڈے کے اطراف میں 'جی پی ایس' کے سگلنل نہیں ہو رہے ہیں۔ ان رپورٹس کے بعد اسرائیلی ریڈیو نے بتایا کہ 'جی پی ایس' سسٹم میں خرابی کے پیچھے روس کا ہاتھ ہے۔ اسرائیلی فوج کی طرف سے اس حوالے سے کوئی موقف سامنے نہیں آیا۔
Comments are closed on this story.