Aaj News

پیر, نومبر 18, 2024  
15 Jumada Al-Awwal 1446  

کراچی کے 9 ترقیاتی منصوبوں کے لئے 45 ارب 50 کروڑ روپےمختص

اپ ڈیٹ 11 جون 2019 01:21pm

shahr

وزیر مملکت حماد اظہر قومی اسمبلی سال 2019 کا بجٹ پیش کررہے ہیں

بجٹ تقریر میں وزیر مملکت حماد اظہرنے کہاقرضہ اور ادائیگیاں 31 ہزار ارب روپے تھیں۔جاری کھاتوں کا خزانہ بلند سطح پر تھا۔تجارتی خسارہ 32 ارب ڈالر تک پہنچ گیا۔5سال میں برآمدات میں کوئی اضافہ نہیں ہوا۔سرکلر ڈیٹ 1200ارب روپے تک پہنچ گیا۔مالی خسارہ 2260ارب روپے تک پہنچ گیا۔گردشی قرضے 38ارب روپے ماہانہ بڑھ رہے ہیں۔سرکاری اداروں کی کارکردگی 1300ارب روپے خسارے سے زائد تھی۔

انہوں نے کہا فوری خطرات سے نمٹنے کے لئے اقدامات کئے۔کوششوں سے تجارتی خسارہ 4 ارب ڈالر کم ہوا۔ترسیلات زر میں 2 ارب ڈالر اضافہ ہوا۔بجلی کا قرضہ 38 سے کم ہو کر 26 ارب روپے پر آگیا۔چین سے 313 اشیا کی ڈیوٹی فری تجارت کا معاہدہ کیا۔آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر پروگرام کا معاہدہ ہوگیا۔ سعودی عرب سے فوری ادائیگی کے بغیر3.2ارب ڈالر کا تیل حاصل کرنے کی سہولت حاصل کی۔اسلامی ترقیاتی بینک سے 1.1 ارب ڈالر لیے۔

انہوں نے کہا اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم پر عمل جاری ہے۔95 ترقیاتی منصوبے مکمل کرنے کے لئے فنڈز جاری کئے۔اسٹیٹ بینک کو خودمختاردی دی گئی ہے۔افراط زر کو مانیٹری پالیسی کے ذریعے کنٹرول کیا جارہا ہے۔145ارب روپے کے ری فنڈز جاری کئے گئے۔ملین ٹری سونامی اور کلین اینڈ گرین پاکستان پروگرام شروع کئے گئے۔

حماد اظہر نے کہابجٹ کا مقصد عوامی فلاح ہے۔درآمد میں کمی کے لئے بیرونی خسارے کو کم کیا جائے گا۔ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 6 ارب 50 کروڑ ڈالر تک محدود کیا جائے گا۔ایف بی آر کا ٹیکس ٹارگٹ 5550 ارب روپے ہے۔بنیادی اصلاح ٹیکس میں اضافہ ہوگا۔ صرف 20 لاکھ لوگ ٹیکس دیتے ہیں۔ کل 3 لاکھ 39 ہزار بجلی اور گیس کے کنکشن ہیں۔صرف 40 ہزار کنکشن رجسٹرڈ ہیں۔پیسے والے افراد ٹیکس میں حصہ نہیں ڈالتے۔قرضوں اور تنخواہوں کی ادائیگی کے لئے بھی قرضہ لینا پڑتا ہے۔دفاع کا بجٹ 1150 ارب روپے پر برقرار رہے گا۔300یونٹ سے کم بجلی استمعال کرنے والوں کے لئے 200ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔60 لاکھ خواتین کو وظائف اور موبائل فون تک رسائی  دی جائے گی۔معذور افراد کو وہیل چیئر اور سننے کے آلات فراہم کئے جائیں گے۔احساس پروگرام کے تحت 57 لاکھ غریب گھرانوں کی مدد کی جائے گی۔

تقریر میں ان کا کہنا تھا کہ ترقیاتی بجٹ میں صحت، تعلیم وغیرہ کے لئے 93 ارب روپے مختص کرے گی۔ کوشش کریں گے کہ قیمتوں میں کم سے کم اضافہ ہو۔80ہزار افراد کو بلاسود قرضے دیئے جائیں گے۔ بی آئی ایس پی کو 10اضلاع تک توسیع دی جارہی ہے۔قومی ترقیاتی بجٹ کے لئے 1800ارب روپے رکھے ہیں۔وفاق کا ترقیاتی پروگرام 950 ارب روپے ہے۔ترقیاتی بجٹ میں پانی کی تقسیم وغیرہ کے منصوبے شامل ہیں۔

وزیر مملکت نے تقریر میں کہانکاسی آب کے لئے 70 ارب روپے رکھے جارہے ہیں۔مہمند ڈیم کے لئے 15 ارب روپے مختص کئے جارہے ہیں۔اہم منصوبوں میں حویلیاں، پشاور کراچی موٹر وے وغیرہ شامل ہیں۔دیامیر بھاشا ڈیم کی زمین کی خریداری کے لئے 26 ارب روپے رکھے جارہے ہیں۔توانائی کے لئے 80 ارب روپے مختص کئے جارہے ہیں۔انسانی ترقی کے لئے 60 ارب روپے مختص کئے جارہے ہیں۔اعلیٰ تعلیم کے لئے 43 ارب روپے مختص کئے جارہے ہیں۔زراعت کے لئے 12 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کراچی کے 9 ترقیاتی منصوبوں کے لئے 45 ارب 50 کروڑ روپے رکھے گئے ہیں۔50 لاکھ گھروں کی تعمیر سے 28 صنعتوں کو فائدہ ہوگا۔کم آمدنی والوں کو چھت میسر آئے گی۔پہلے مرحلے میں راولپنڈی اسلام آباد کے 25 ہزار ہاؤسنگ اسکیم کا افتتاح کیا۔یوتھ پروگرام کے تحت 100ارب روپے کے قرضے دیئے جائیں گے۔لانگ ٹریڈ فنانسنگ کی سہولت برقرار رکھی جائے گی۔

تقریر میں انہوں نے یہ بتایا280ارب روپے کا 5 سالہ زرعی پروگرام شروع کیا جارہا ہے۔44.8ارب روپے سے کپاس اور چاول کی پیداوار میں اضافہ کیا جائے گا۔چھوٹے کسانوں کے لئے مرغبانی اور بھینس کے بچہ پالنے کے لئے 5 ارب 60 کروڑ روپے فراہم کئے جائیں گے۔بلوچستان کے کسانوں کے لئے  اسکیم شروع کی ہے۔چھوٹے کسان کے لئے انشورنس اسکیم مہیا کی جارہی ہے۔2.5ارب روپے سے فصلوں کی انشورنس کی جائے گی۔

حماد اظہر نے کہاایل این جی سے چلنے والے 2 بجلی گھروں کی نجکاری کی جائے گی۔اسٹیل مل کے لئے بیرونی سرمایہ کاروں  سے بات کی جارہی ہے۔بجلی کے بل ادا نہ کرنے کرنے والوں کے لئے منظم مہم شروع کی ہے۔مہم سے 80 ارب روپے وصول ہوئے ۔نئے قبائلی اضلاع کے لئے 152 ارب روپے فراہم کئے جائیں گے۔

حماد اظہر نے کوئٹہ کے لئے 10.4ارب روپے کے پروگرام کا اعلان  کیا۔