راہول گاندھی کی کنپٹی پر لیزر لائٹ کا نشان، کانگریس میں ہلچل
بھارت میں سیاسی جماعت کانگریس نے اپنے پارٹی سربراہ راہول گاندھی کی زندگی کو لاحق خدشات اور ناقص سیکیورٹی پر وزارت داخلہ کو مراسلہ ارسال کیا ہے ۔ اور مرکز سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ واقعے کی تحقیقات کرے اور کسی بھی قسم کے راہول کے سیکیورٹی خدشات کو ختم کرنے کیلئے اقدامات اٹھائے۔
کانگریس نے اپنے بیان میں کہا کہ امیتھی میں اپنے کاغذات نامزدگی جمع کرانے کے دوران راہول گاندھی کی کنپٹی پرایک لیزر کا نشان دیکھا جاسکتا ہے اور یہ مبینہ طور پر کسی رائفل کا ہوسکتا ہے ۔ کانگریس کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ امیتھی میں راہول گاندھی کی نہ صرف سیکیورٹی ناقص رہی بلکہ ان کی زندگی کو بھی شدید خدشات لاحق ہیں۔
مراسلے میں مزید کہا گیا ہے کہ ویڈیو فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے سات مختلف مواقعوں پر یہ لیزر کا نشان ان کے سر پر نظر آیا اور جماعت کے سیکیورٹی سے متعلق افراد اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ یہ کسی اسنائپر کا ہوسکتا ہے۔
اترپردیش کی حکومت پر ناقص سیکورٹی کا الزام عائد کرتے ہوئے کانگریس نے مرکز سے اس حوالے سے تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اس حوالے سے فوری اقدامات اٹھائے۔
دوسری جانب وزارت داخلہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ راہول گاندھی سے متعلق حالیہ معاملے پر تحقیقات کی گئی ہے ، اور تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ راہول گاندھی کی کنپٹی پر موجود لیزر کا نشان کسی موبائل فون کا ہے۔
وزارت داخلہ نے کانگریس کی جانب سے بھی کسی قسم کا مراسلہ ملنے کی تردید کی اور کہا ہے کہ راہول گاندھی کی کنپٹی پر نظر آنے والی لیزر لائٹ کا کسی بھی قسم کی انکی ناقص سیکورٹی سے تعلق نہیں ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ یہ ہرے رنگ کی لیزر لائٹ ایک فوٹو گرافر کے موبائل کی ہے اور وہ یہ موبائل راہول گاندھی کے امیتھی میں میڈیا سے بات چیت کے دوران ان کی تصاویر لینے کیلئے استعمال کررہا تھا۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اس حوالے سے راہول گاندھی کے ذاتی اسٹاف کو آگاہ کردیا گیا ہے۔
Source: NDTV
Comments are closed on this story.