مکّہ مکرمہ کے 30 محلے زمیں بوس
مکہ مکرمہ: سعودی حکومت نے بھی پاکستان کی طرح غیر قانونی زمینوں اور قبضہ گروپوں کے گرد گھیرا تنگ کرنا شروع کردیا ہے۔ سعودی سیکریٹری گورنریٹ مکہ مکرمہ خالد فدا نے اطلاع دی ہے کہ 7 برس قبل مکہ مکرمہ کے ماسٹر پلان میں تقریباً 60 غیر منظم محلوں کی نئی منصوبہ بندی کی گئی تھی۔ ان میں سے تقریباً 30 محلوں کی عمارتوں کو گرا دیا گیا ہے۔
جبل عمر کا منصوبہ غیر منظم محلوں کو جدید خطوط پر استوار کرنے کی روشن مثال ہے۔ 15 برس قبل 230 ہزار میٹر پر مشتمل جبل عمر علاقے کو جدید خطوط پر استوار کرنے کا آغاز کیا گیا تھا۔ اب یہاں مکہ مکرمہ اکنامک فورم کے اجلاس شایان شان طریقے سے ہورہے ہیں۔
نجی ویب سائٹ کے مطابق فدا نے توجہ دلائی کہ ایک اور بڑا منصوبہ زیر تکمیل ہے۔ یہ کنگ عبدالعزیز روڈ کا منصوبہ ہے جو تقریباً 4 کلو میٹر طویل ہوگا۔ یہ حرمین ٹرین اسٹیشن سے لے کر سرکلر روڈ وَن تک بنایا جائیگا۔
مکہ مکرمہ کے غیر منظم محلوں سے ہوکر گزرنے والا یہ منصوبہ حرمین ٹرین اسٹیشن سے مسجد الحرام تک آنے جانے والوں کو غیر معمولی سہولت فراہم کرے گا۔ یہ اپنی نوعیت کا قابل دید منصوبہ ہوگا۔
Comments are closed on this story.