Aaj News

پیر, دسمبر 23, 2024  
20 Jumada Al-Akhirah 1446  

موٹاپے اور جگر کی چربی سے نجات کیلئے مؤثر نیلی چائے

شائع 07 جنوری 2019 04:42am

Untitled-1

آپ نے سبز، سیاہ یا سنہری چائے تو ضرور پی ہوگی، مگر کیا کبھی نیلی چائے سے لطف اندوز ہوئے؟ اگر نہیں تو بلیو بٹرفلائی پی فلاور ٹی کو ضرور آزما کر دیکھیں، جسے گرم یا ٹھنڈی شکل میں جس طرح بھی پیا جائے، لوگوں کو پسند آتی ہے۔

یہ کیفین فری ہربل چائے Clitoria ternatea  نامی پودے کے تازہ یا خشک پتوں سے تیار کی جاتی ہے۔ اسے سب سے پہلے جنوب مشرقی ایشیائی ممالک میں متعارف کرایا گیا تھا مگر اب دنیا بھر میں اسے پیا جاتا ہے اور ہر ملک میں ہی اسے بنانے کیلئے درکار چیزیں مل جاتی ہیں۔

حالیہ تحقیق میں دریافت کیا گیا تھا کہ یہ چائے موٹاپے سے نجات کے ساتھ ساتھ جگر پر چربی چڑھنے کے امراض سے لڑنے میں بھی مدد دیتی ہے۔

٭ اجزائے ترکیبی

چوتھائی کپ خشک بلیو بٹرفلائی پی فلاور ٹی فلاورز

ایک سے دو کپ گرم پانی

ایک چائے کا چمچ لیموں

ایک چائے کا چمچ شہد

برف کے ٹکڑے (اگر ٹھنڈی پینا چاہتے ہیں)

 

٭ بنانے کا طریقہ

اسے بنانے کیلئے ایک سے چار کپ پانی کو تیز آنچ پر گرم کریں، جب وہ ابل جائے تو پھر اس میں خشک بلیو بٹرفلائی فلاورز شامل کردیں ، پھر برتن کو ڈھک دیں اور 20 سے 30 منٹ تک کیلئے چھوڑ دیں۔

اس کے بعد اگر گرم چائے پینا چاہیں تو اس میں لیموں کے عرق اور شہد کو شامل کرکے پی لیں، اگر ٹھنڈی شکل میں پینی ہے تو مشروب کو ٹھنڈا ہونے دیں اور پھر کپوں میں ڈال کر برف کے ٹکڑے شامل کردیں۔

اس کے فوائد درج ذیل ہیں۔

٭ موٹاپے سے نجات

اس چائے کا روزانہ استعمال جسم میں کیلوریز جلنے کے عمل کو تیز کرتا ہے اور میٹابولزم کو تیز کرتا ہے، ماہرین کے مطابق اس چائے کو دن میں 2 بار پینے کی عادت زیادہ کیلوریز جلاتی ہے، اس سے جگر پر چربی کم ہوتی ہے جو کہ عام طور پر جسمانی وزن میں اضافے کا باعث بنتی ہے۔ اس کو پینے سے توند سے نجات آسان ہوسکتی ہے۔

٭ اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور

یہ چائے اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور اور ورم کش ہوتی ہے، جس سے جسم سے زہریلے مواد کے اخراج میں مدد ملتی ہے جو کہ غیرضروری چربی کو بھی گھلاتا ہے۔

٭ مزاج خوشگوار بنائے

جو لوگ اکثر چڑچڑے رہتے ہیں ان کیلئے یہ مشروب بہترین ہے کیونکہ یہ ذہنی تناﺅ کم کرکے مزاج کو خوشگوار بناتا ہے۔

٭ جلد کیلئے بھی فائدہ مند

ماہرین کے مطابق یہ نیلی چائے عمر بڑھنے سے جلد پر مرتب ہونے والے اثرات کے خلاف مزاحمت کرتی ہے جبکہ ان ہارمونز کو متحرک کرتی ہے جو جلد کو جوان رکھتا ہے۔