غیراخلاقی فلموں سے دماغ کو کتنا نقصان پہنچتا ہے؟
نیویارک: ماہرین صحت نے غیراخلاقی مواد اور فلمیں دیکھنے والوں کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ ایسی تمام فلمیں دماغ کو ضائع اور چھوٹا کرتی ہیں۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ اگر کوئی ایک بار سافٹ پورن یا غیراخلاقی فلمیں دیکھتا ہے تو نتیجتاً دوبارہ مستقبل میں اس کا دل ایسا مواد دیکھنے کو کرتا ہے۔
تحقیق کے مطابق غیراخلاقی فلمیں دماغ کی ساخت کو متاثر کرتی ہیں اور یہ سکڑنا شروع ہوجاتا ہے۔
نئی تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ وہ لوگ جو باقاعدگی سے جنسی مواد یا غیراخلاقی فلمیں دیکھتے ہیں، ان کے دماغ سے منسلک 'ریوارڈ سسٹم' چھوٹا ہوتا چلا جاتا ہے۔
جرمنی کے دارالحکومت برلن میں ماکس پلانک انسٹی ٹیوٹ سے وابستہ ماہر نفسیات اور اس سائنسی تحقیق کی اہم مصنفہ زیمونے کیون کہتی ہیں کہ باقاعدگی سے پورن فلمیں دیکھنے کا مطلب یہ ہوسکتا ہے کہ آپ کا دماغی ریوارڈ سسٹم ضائع ہوتا جاتا ہے۔
ریوارڈ سسٹم دماغ میں پائے جانے والے عصبی ڈھانچوں کے مجموعے کو کہتے ہیں اور عصبی ڈھانچے خوشی فراہم کرتے ہوئے دماغی رویے کو کنٹرول کرتے ہیں۔
اس تحقیق کے لئے ان 64 افراد کے دماغوں کو ایم آر آئی مشین کے ذریعے اسکین کیا گیا، جن کی عمریں 21 سے 64 سال کے درمیان تھیں۔
تحقیق کے مطابق جو لوگ اکثر غیراخلاقی فلمیں دیکھتے تھے ۔ان کے دماغ کا 'سٹریم' نامی حصہ چھوٹا ہوجاتا ہے۔ یہ حصہ ریوارڈ سسٹم کا ایک اہم جز ہے اور جنسی تحریک میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔
تحقیق سے یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ ایم آر آئی مشین میں زیادہ غیراخلاقی فلمیں دیکھنے والوں کا 'ریوارڈ سسٹم' یا دماغ کم فعال دکھ رہا تھا اور ان کے دماغ کو زیادہ فعال ہونے کے لئے زیادہ غیراخلاقی مواد کی ضرورت تھی۔
لیکن سوال یہ ہے کہ کیا ان افراد کے دماغ کا 'سٹریم' نامی حصہ چھوٹا ہونے کی وجہ سے انہیں زیادہ متشدد قسم کا جنسی مواد دیکھنے کی ضرورت ہے یا پھر زیادہ غیراخلاقی فلمیں دیکھنے کی وجہ سے ان کا سٹریم نامی دماغی حصہ چھوٹا ہوچکا ہے؟
محققین کے مطابق دونوں باتیں ہی سچ ہوسکتی ہیں، لیکن زیادہ امکانات یہی ہیں کہ زیادہ غیراخلاقی فلمیں دیکھنے کی وجہ سے دماغ کا سٹریم نامی حصہ چھوٹا ہوجاتا ہے۔
Comments are closed on this story.