Aaj News

جمعرات, دسمبر 19, 2024  
16 Jumada Al-Akhirah 1446  

پھانسی سے قبل مجرم عمران کے کان میں کیا کہا گیا؟ اسنے کیا جواب دیا

شائع 13 نومبر 2018 02:00pm

imranimage

جلاد عام طور پر سفاکیت کی علامت سمجھے جاتے ہیں جبکہ حقیقت میں انکو صرف اپنی ڈیوٹی پر عملدرآمد کرنا ہوتا ہے اور ان کا تعلق اس بات سے نہیں ہوتا کہ مجرم جس کو پھانسی دی جارہی ہے وہ حقیقی طور پر مجرم ہے بھی یا نہیں۔

جلاد کا کام صرف مجرم کو تختہ دار پر لٹکانہ ہوتا ہے۔ عام طور مجرم کو پھانسی دیتے وقت ایک ڈاکٹر ، ایس پی ، جج اور چند پولیس والے ہوتے ہیں۔ اور عام طور پر ایس پی مجرم سے اسکی آخری خواہش پوچھتا ہے۔ اورزیادہ تر مجرم اپنے بچوں کو پیار پہنچانے کی خواہش کا اظہار کرتے ہیں۔

حال ہی میں زینب قتل کیس کے مرکزی مجرم عمران کو بھی پھانسی دی گئی ہے اور مجرم عمران سے بھی اسکی آخری خواہش پوچھی گئی تھی، جواب میں مجرم نے اپنی آخری خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ جو جرم اس نے کیا اسکی سزااسکو مل چکی ہے، اور اسکے جانے کے بعد اسکے گھروالوں کو تنگ نہ کیا جائے۔

مجرم عمران کا کہنا تھا کہ اسکے گھروالوں کو اسکے وہیں مکان میں رہنے دیا جائے ۔ اپنے گھروالوں کو پیغام میں اسکا کہنا تھا کہ وہ اسکی مغفرت کیلئے اللہ سے دعا کریں ۔