مچھلی کے تھوک سے ہتھیاروں کی تیاری
ہیگ فش ایسی ایسی مچھلی ہے جس کے تھوک سے بے شمار فوائد حاصل کیے جارہے ہیں۔
اس مچھلی کے چپکنے والے مادے کو سلائم کہا جاتا ہے اور سائنس دانوں نے اب مصنوعی طور پر اس کی بڑی مقدار تیار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ جو ایل قسم کی اس مچھلی کے خاص پروٹین سے بنایا گیا ہے۔
ماہرین کے مطابق ایک شفاف پلاسٹک کی طرح چپکنے والی جھلی دو اہم پروٹین پر مشتمل ہوتی ہے۔ اس کی دھاگے نما ساخت پانی سے مل کر اسپرنگ کی طرح کُھلتی اور پھیلتی ہے، جب کہ میوسن نامی لیسدار مادہ اسے تھری ڈی شکل دیتا ہے۔
سائنس دانوں کے مطابق ہیگ فش کا چپکنے والا مٹیریل 10 ہزار گنا پھیلنے کی صلاحیت رکھتا ہے جو اس کی غیرمعمولی لچک کا مظہر ہے۔ اسی لیے سلائم کو اہم ترین قدرتی حیاتی مادہ (بایو میٹریل) قرار دیا گیا ہے۔
امریکی نیوی کے سائنس دانوں کے مطابق اس مصنوعی مادے کو آگ اور دھماکا روکنے، پیراکوں کی حفاظت اور اسپرے کی صورت میں شارک کو بھگانے جیسے کاموں میں استعمال کیا جاسکتا ہے۔
ہیگ فِش اپنے دشمنوں پر یہ مادہ پھینک کر ان کو مفلوج کردیتی ہے۔ عموماً یہ گلپھڑوں پر چپک جاتا ہے اور شکاری جانور مثلاً شارک اسے چھوڑدیتی ہے۔
بشکریہ Science Alert
Comments are closed on this story.