کھڑے ہوکر پانی پینا کتنا خطرناک ہے، نئی تحقیق نے تہلکہ مچادیا
پانی کو اگر اس دنیا کی سب سے عظیم نعمت کہا جائے تو یہ غلط نہ ہوگا، پانی کے بغیر انسانی زندگی کا تصور بھی نا ممکن محسوس ہوتا ہے۔ اگر اسلامی تعلیمات کی رو سے دیکھا جائے تو پانی پینے کے کئی آداب بیان کیے گئے ہیں جیسے پانی کو بیٹھ کر پینا، دیکھ کر پینا اور تین سانسوں میں پینا وغیرہ وغیرہ۔
اب ذرا بات کرلی جائے آیور ویدک طریقہ علاج کی تو اس میں بھی یہ بات واضح ہوجائے گی کہ اسلام نے پانی پینے کا جو طریقہ بیان کیا ہے وہی درست طریقہ ہے اور اسی پر عمل پیرا ہو کر انسان بے شمار بیماریوں سے بچ سکتا ہے۔
موجودہ دور میں کھڑے ہوکر پانی پینا انسانوں کی عادت بنتی جارہی ہے۔ آیور وید طریہ علاج سے تعلق رکھنے والے افراد نے کھڑے ہو کر پانی پینے کو نہ صرف نقصاندہ قرار دیا ہے بلکہ اس کے کچھ نقصانات کی فہرست بھی مرتب کی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ کھڑے ہو کر پانی پیا جائے تو یہ سیدھا معدے کی دیوار سے ٹکراتا ہے اور لہر کی شکل میں نیچے جاتا ہے، یہ لہرے معدے کی دیوار سمیت ارد گرد کے اعضاء اور غذائی نالی کو بھی نقصان پہنچا سکتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر اس مشق کو طویل مدت تک جاری رکھا جائے تو اس سے نظام انہضام شدید متاثر کرسکتا ہے۔
آیور وید کے ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ کھڑے ہوکر پانی پینے سے گردوں کے افعال بھی متاثر ہوسکتے ہیں جس کی وجہ سے پیشاب کی نالی میں سوزش بھی ہوسکتی ہے۔
اس کے علاوہ کھڑے ہوکر پانی پینے سے جوڑوں کے امراض بھی لاحق ہوسکتے ہیں، ہوتا کچھ یوں ہے جب انسان کھڑے ہو کر پانی پیتا ہے تو جسم میں سیال کا توازن بگڑ جاتا ہے اور اضافی سیال جوڑوں میں اکھٹا ہوکر ان میں امراض کا باعث بنتا ہے۔
کھڑے ہوکر پانی پینے سے معدے میں تیزابیت کی شکایت کا امکان بھی بڑھ جاتا ہے کیونکہ یہ عمل غذائی نالی کو شدید نقصان پہنچا سکتا ہے۔
ماہرین نے یہ بات بھی واضح کی ہے کہ کھڑے ہوکر پانی پینے سے پیاس بھی نہیں بھجتی تاہم کبھی کبھار ایسا کرنے میں کوئی نقصان نہیں ہوتا لیکن اگر اسے عادت بنا لیا جائے تو یہ نقصان کا باعث بنتا ہے۔
نوٹ : یہ مضمون محض عام معلومات کے لئے شائع کیا گیا ہے، قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی مشورہ کرلیں۔
Comments are closed on this story.