ملازمت کے دباؤ سے موت کا خدشہ
سائنس نے یہ ثابت کردیا ہے کہ ملازمت کا ذہنی دباؤ آپ کی جان لے سکتا ہے۔ لانسیٹ ذیابیطس اور اینڈوکرینولوجی جرنل میں پبلش کیے گئے ایک مطالبہ کے مطابق وہ مرد حضرات جو ملازمت کا زیادہ کام کرتے ہیں جبکہ ان کے اختیار میں کافی کم چیزیں ہوتی ہیں ان کی عام لوگوں کے نسبت جلدی موت ہوسکتی ہے۔
مطالعہ سے یہ پتا لگا ہے کہ وہ ملازم جن سے زیادہ کام لیا جاتا ہے اور جنہیں اپنے کام پر قابو کرنے کا اختیار نہیں دیا جاتاان میں جلدی مرنے کا خطرہ 68 فیصد ہوتا ہے۔
لندن کی مشہور یونیورسٹی کالج کے پروفیسر میکا کیوی ماکی کا کہنا ہے کہ'ملازمت ایک عام زریعے ہے جس کی وجہ سے جوانی میں لوگ ذہنی دباؤ کا شکار ہوجاتے ہیں۔'
انہوں نے مزید کہا کہ'تجربے میں یہ پتا لگا ہے کہ ملازمت کا ذہنی دباؤ اورمردوں میں قبل از وقت موت کے خطرے کا تعلق دل اور ذیابیطس کی بیماری کے ساتھ ہے۔البتہ موت کا زیادہ خطرہ ان مردوں میں ہوتا ہے جو کرڈیو میٹابولک کے مرض ہوتے ہیں لیکن اس بیماری کا علاج صحت مند لائف اسٹائل کی مدد سے کیا جاسکتا ہے۔ صحت مند لائف اسٹائل میں، جسمانی عمل بہتر ہونا، سگریٹ نوشی نہ کرنا، کیلوسٹرول لیول پر قابو اور شراب نہ پینا شامل ہے۔'
مطالعہ سے یہ بھی پتا لگا ہے کہ صرف بلڈ پریشر یا کیلوسٹرول پر قابو پانے سے ذہنی دباؤ کا خاتمہ نہیں کیا جاسکتا بلکہ اس بیماری سے نجات حاصل کرنے کیلئے مریض کو دوسرے اقدامات بھی لینے پڑیں گے جس میں ذہنی دباؤ کام کرنے کی ورزش، ملازمت میں بدلاؤ اور کام کرنے کا دورانیہ کم کرنا شامل ہے۔
مطالعے میں 102633 مرد حضرات اور عورتیں شامل تھیں جن میں 3441 لوگ کرڈیو میٹابولک بیماری میں مبتلا تھا(1975 مرد اور 1466 عورتیں) البتہ محققین کا کہنا ہے کہ ملازمت کا ذہنی دباؤ کا خطرہ عورتوں میں نہیں۔
Comments are closed on this story.