Aaj News

جمعرات, نومبر 14, 2024  
11 Jumada Al-Awwal 1446  

سر کے بالوں ،پیروں کی مٹی اور چینی پر جادو کیوں کیا جاتا ہے؟

شائع 16 مئ 2018 06:38am

Untitled-1

اذنِ الہٰی سے جادو کے اثرات کا کسی شخص پر ہوجانا قرآن و حدیث سے ثابت ہے۔ جب سے خالق کائنات نے یہ دنیا تخلیق فرمائی ہے۔ اس وقت سے دو نظام ایک دوسرے کے متوازی چل رہے ہیں۔ ایک مادی (ظاہر ی) نظام اور دوسرا روحانی (مخفی )نظام۔ جس طرح مادی نظام کے کچھ اصول و ضوابط طے کر دیئے گئے ہیں اسی طرح روحانی نظام کے اصول و ضوابط بھی طے ہیں۔

سفلی علم (جادو) کے مقابلہ میں روحانی علم عطا کیا گیا ہے۔ تاکہ کسی بھی سفلی علم کے اثرات بد کا روحانی علم کے ذریعہ سد باب کیا جا سکے۔ حدیث شریف میں آیا ہے کہ ’’یہ (جادو)انسان کو قبر اور اونٹ کو ہانڈی میں پہنچا دیتا ہے ‘‘۔

٭ کہانت (جادو) کی اقسام

کہانت (جادو) کی 4 اقسام ہیں : زمینی جادو، ہوائی جادو، آبی جادو، جادو بذریعہ خوراک۔ جادو ایک سفلی علم ہے جس کے رد اور توڑ کے لیے اللہ جل شانہ نے اپنے پیارے حبیب جناب رسالت مآب ﷺ کو روحانی علم سے مشرف فرمایا۔ چنانچہ آپ ﷺ پر جب جادو کے اثرات بد ہوئے تو اللہ رب العزت نے قرآن حکیم کی دو سورتیں سورۃ الفلق اور سورۃ الناس سید الملائکہ حضرت جبریل علیہ السلام کو دے کر بھیجا جن کی برکت سے جادو کے اثرات بد کا خاتمہ ہوا۔آپ ﷺ کے موئے مبارک ایک کنویں 8 میں پتھر کے نیچے رکھے گئے تھے۔گویا آپ ﷺ پر جو جادو کیا گیا وہ زمینی جادو تھا۔

٭ زمینی جادو

زمینی جادو میں پتلا وغیرہ بنا کر اسے سوئیاں لگا کر سفلی علوم پڑھنے کے بعد زمین میں دفن کیا جاتا ہے۔ مطلوبہ شخص کا پاوں جہاں لگا ہو وہاں سے مٹی اٹھا کر بھی اس پر جادو کیا جاتا ہے ۔ اسی طرح اپنے مخالف کے بال یا کپڑا لیکر ان پر بھی جادو کیا جاتا ہے بعض اوقات کنکریوں یا مٹی پر دم کر کے اسے مخالف کے گھر میں ڈال دیا جاتا ہے یا پھر زمین (قبرستان وغیرہ) میں دفن کر دیا جاتا ہے۔ زمینی جادو کیلوں پر بھی کیا جاتا ہے۔ کیلوں پر پڑھائی کرنے کے بعد انہیں زمین میں ٹھونک کر مخالف کو اذیت دی جاتی ہے۔

٭ ہوائی جادو

دوسری قسم ہوائی جادو ہے۔ ہوا میں جادو کے جنات چھوڑکر مطلوبہ شخص کو نقصان پہنچایا جاتا ہے یا جنات کے ذریعہ مخالف کے جسم میں سوئیاں پیوست کی جاتی ہیں یا درخت وغیرہ پر تعویذ باندھ کر مخالف کو اذیت دی جاتی ہے۔اس کے علاوہ ہانڈی کا ایک نہایت خطرناک عمل کیا جاتا ہے۔

جادوگر ہانڈی میں گوشت ڈال کر اسے چولہے پر رکھ دیتے ہیں۔ اور پڑھائی شروع کر دیتے ہیں ۔ جادو کے جنات اسے اٹھا کر مطلوبہ جگہ پر گراتے ہیں جس سے بہت نقصان ہوتا ہے۔ جانی بھی اور مالی بھی ایک عمل خون کے ذریعہ کیا جاتا ہے۔کالا مرغ یا کالا بکرا ذبح کر کے اس کے خون پر جادو گر پڑھائی کرتے ہیں۔اور شیاطین جنات اس خون کے مطلوبہ شخص یا مطلوبہ جگہ پر چھینٹے مارتے ہیں جس سے کافی نقصان ہوتا ہے۔

جانوروں (کتا ،سور ،اونٹ،گائے وغیرہ)کی ہڈی پر بھی جادو کیا جاتا ہے اور سفلی علوم پڑھنے کے بعد یا تو ہڈی گھر میں ڈال دی جاتی ہے یا پھر زمین میں بالخصوص قبرستان یا کسی ویران جگہ پر دفن کر دی جاتی ہے۔ایک ظلم جادوگر یہ بھی کرتے ہیں کہ جو بچہ سانس لیئے بغیر مر جائے یا مردہ پیدا ہو ایک ماہ کے بعد اس کے جسم کے کولھے کی ہڈی قبر کو کھول کر اس سے نکال لیتے ہیں۔اس پر بہت سخت جادو ہوتا ہے۔یہ ہڈی بھی گھر میں ڈال دی جاتی ہے۔قبرستان یا ویران جگہ میں مخالف کی بربادی کے لیے دفن کی جاتی ہے اس کے علاوہ دیا جلا کر ،ہرمل کی دھونی دیکر بذریعہ ہوا جادو کے اثرات مطلوبہ شخص تک جاد و کے جنات لیکر جاتے ہیں۔

٭ آبی جادو

ایک قسم آبی جادو ہے۔ مچھلی کے پیٹ کو صاف کر کے اس کے اندر کچھ چیزیں بھر کر جادو کرنے کے بعد اسے سی کر سمندر یا دریا وغیرہ میں ڈال دیا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ تالے پر جادو کر کے اسے لاک کرنے کے بعد دریا یا سمندر وغیرہ میں ڈال دیا جاتا ہے ۔اسی طرح کچھ اور چیزیں(کالے مسور ،ہرمل، ہڈی وغیرہ پر جادو کر کے اسے پانی میں ڈال دیا جاتا ہے اور مخالف کو نقصان پہنچایا جاتا ہے دریا وغیرہ کے کنارے بیٹھ کر دیا جلا کر بھی جادو کیا جاتا ہے اور بعض اوقات پانی کے اندر اتر کر بھی۔

٭ جادو بذریعہ خوراک

ایک قسم جادو کی بذریعہ خوراک ہے۔برفی ،گڑ،چینی یا کسی بھی میٹھی چیز پر دم کر کے مطلوبہ شخص کو کھلائی جاتی ہے۔یہ عمل گوشت ،سبزی اور دیگر خوردنی اشیا پر بھی کیا جاتاہے اور مخالف کو کھلا کر مطلوبہ نتائج حاصل کیے جاتے ہیں۔ علماء نے حدیث شریف کی روشنی میں لکھا ہے کہ قرب قیامت میں جنات (شیاطین)انسانوں کے بارے میں کئے گئے عہد وپیماں توڑ ڈالیں گے اور زمین سفلی علوم سے بھر جائے گی۔ جنات سرکش ہو جائیں گے اور ان کی شرارتیں عروج پر ہونگی۔

لہٰذا ان سب کے توڑ کے لیے علوم روحانیہ (قرآن و حدیث اور سلف صالحین کے اور اد و ظائف)ہی مجرب اور تیر بہدف ہیں۔ علاوہ ازیں احقر کے پاس بکرے کی سری والا عمل بھی ہے جو بزرگوں سے مرحمت ہو اہے ،بکرے کی سری کی کھال اتار کر اچھی طرح پاک کرنے کے بعد اس میں کچھ چیزیں ڈال کر قرآنی آیات کی کافی لمبی پڑھائی اس پر کی جاتی ہے۔بعد ازاں قبرستان میں اسے دو قبروں کے درمیان دفن کر دیا جاتا ہے۔

بشکریہ: حکیم سید مزمل حسین نقشبندی