Aaj News

ہفتہ, ستمبر 21, 2024  
17 Rabi ul Awal 1446  

آپ اپنے فضلے سے ماہانہ 1 لاکھ روپے کما سکتے ہیں

شائع 14 اپريل 2018 06:50am

Untitled-1

پیسہ کمانا بہت مشکل کام ہے، ہمیشہ آپ نے یہی سنا ہو گا، لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ دولت کمانے کا ایک انتہائی آسان طریقہ بھی ہے؟ دراصل یہ طریقہ اتنا آسان ہے کہ آپ یقین نہیں کر پائیں گے، یعنی اپنا فضلہ بیچیں اور گھر بیٹھے ڈھیروں رقم کمائیں۔

میل آن لائن کے مطابق مائیکروآرگنزم ٹرانسپلانٹ آج کل متعدد اقسام کی بیماریوں، خصوصاً ملٹی پل سیکرولوسز اور کرانک ڈائریا کے علاج کے لئے استعمال ہونے والی عام تکنیک بنتی جارہی ہے۔

اس طریقہ علاج کے لئے انسانی فضلے کو استعمال کیا جاتا ہے اور اس کی ڈیمانڈ اس قدر بڑھ رہی ہے کہ ’آسٹریلین سنٹر فار ڈائجسٹو ڈیزیزز‘ نے لوگوں سے فضلہ خریدنا شرو ع کردیا ہے

ایک اچھے فضلے کے بدلے 50 ڈالر (تقریباً 5ہزار پاکستانی روپے) ادا کئے جاسکتے ہیں اور آپ ہفتہ وار باآسانی 250 ڈالر یعنی سالانہ 13000ڈالر (تقریباً ایک لاکھ پاکستانی روپے ماہانہ) کماسکتے ہیں۔

اس نئے طریقہ علاج کے ماہر پروفیسر تھامس براڈی نے بتایا کہ وہ اب تک 12 ہزار سے زائد'فیکل مائیکروبائیوٹا ٹرانسفر پروسیجر' کرچکے ہیں، یعنی وہ اس نوعیت کی روزانہ 10 سے زائد ٹریٹمنٹس کررہے ہیں۔

اس طریقہ علاج میں ایک صحت مند شخص کے فضلے سے لئے گئے اجزاء کو بیمار شخص کی آنتوں میں منتقل کیا جاتا ہے تاکہ اس کا نظام انہضام درست طور پر کام کرنا شروع کردے۔

فضلہ فروخت کرنے کے لئے ضروری ہے کہ آپ ڈاکٹر کی بتائی گئی مخصوص غذائیں استعمال کریں، جن میں عموماً روٹی، بریڈ، تازہ سبزیاں، دالیں اور فروٹ وغیرہ شامل ہوتے ہیں۔

فضلہ فروخت کرنے والوں کے لئے یہ بھی ضروری ہے کہ وہ مکئی، شیل فش، جھینگے، برگر اور مرچ مصالحے والی غذاﺅں سے پرہیز کریں اور کسی قسم کی اینٹی بائیوٹک ادویات بھی استعمال نہ کررہے ہوں۔

آسٹریلیا کے 'سینٹر فار ڈائجیسٹو ڈیزیزز' کا کہنا ہے کہ وہ اس بات کو ترجیح دیتے ہیں کہ فضلہ فروخت کرنے والے افراد ان کے سینٹر سے ایک گھنٹے کی مسافت کے اندر رہائش پذیر ہوں، کیونکہ جب فضلے کی ضرورت پیش آتی ہے تو دو گھنٹے کے اندر اس کی فراہمی ضروری ہوتی ہے۔

کسی فرد کو فضلے کی فروخت کے لئے منتخب کرنے کے لئے پہلے اس کا بلڈ ٹیسٹ کیا جاتا ہے اور تین فضلوں کے سیمپل لئے جاتے ہیں۔ بلڈ ٹیسٹ کے نتائج اور فضلوں کے سیمپل کے کلینیکل تجزیے کے بعد فیصلہ کیا جاتا ہے کہ اس کا فضلہ خریدا جا سکتا ہے یا نہیں۔