Aaj News

ہفتہ, نومبر 23, 2024  
20 Jumada Al-Awwal 1446  

دھوکا دے کر بچوں کو اسکول میں داخلہ دلوانے والا شخص گرفتار

اپ ڈیٹ 09 اپريل 2018 06:51pm

فاسااس

جب ہم بچے تھے تو ہمیں بتایا جاتا تھا کہ پڑھائی مستقبل کیلئے بےحد ضروری ہے اور اسی وجہ سے والدین کی ہمیشہ یہ کوشش رہی ہے کہ وہ اپنے بچوں کو داخلہ اچھی اسکولوں میں کروائے لیکن ساتھ ہی ساتھ ہمیں یہ بھی بتایا جاتا تھا کہ بے ایمانی اور جھوٹ بولنا بھی ایک گنا ہ ہے۔

آج کل کے دور میں  اچھی اسکولوں میں آڈمیشن ملنا کافی مشکل ہوگیا ہے جس کی وجہ سے والدین ، رشوت اور صدقہ و خیرات دیتے ہیں تاکہ ان کے بچوں کو اچھی اسکول میں داخلہ ہوسکے لیکن حال ہی میں اس متعلق ایک ایسا کیس سامنے آیا ہے جس کے بارے میں آپ سن کر حیران رہ جائیں گے۔

انڈین ایکسپرس کی رپورٹ کے مطابق دہلی کے ایک شہری گورَو گوئل نے اپنی نقلی مالی حالت بتا کر  بھارت میں ایکنومیکل ویکر سیکشن کے تحت اپنے بچے کو ایک اچھے اسکول میں داخلہ دلانے کی کوشش کی۔

Delhi Man Fakes Poverty For Son's Admission In School

سال 2013 میں بڑے بچے کا آڈمیشن کرواتے وقت گورو نے میں کہا تھا کہ وہ ایم آڑ ائی سینٹر میں کام کرتے ہیں اور سالانہ 67 ہزار بھارتی روپیہ کماتے ہیں جبکہ انہوں نے اپنا گھر کا پتہ دہلی کے  کسی کچی آبادی کا دیا۔

پانچ سال بعد گورَو نے اپنے چھوٹے بیٹے کو اسی اسکول میں بہن بھائی کے کوٹے کے تحت داخلہ کروانے کی کوشش کی   جس کے بعد اسے گرفتار کرلیا گیا ۔  اسکول نے جب بڑے بیٹے کی فائلز  اور دستاویزیں دیکھی تو ان میں کچھ گربڑ دیکھی گئی ۔ ملزمان پر شک اس وقت بڑھنے لگا جب اس نے اپنے بڑے بیٹے کو جنرل کیٹگری میں  شفٹ کرنے کی درخواست کی۔

دہلی پولیس نے  یہ بھی پتا لگایا کہ گورَو  ایم آڑ ائی لیب کے مالک ہے اس کے علاوہ وہ  ایک ہول سیل بزنس بھی چلاتے ہیں ، یہی نہیں بلکہ وہ اب تک 20 ملکوں کو دورہ بھی کرچکے ہیں۔

اس واقعہ کے بعد ایک رپورٹ میں یہ بتایا گیا کہ دہلی کے 200 مختلف اسکولوں میں اب تک 1000 سے زائد بچوں کے آڈمیشن جعلی  ای ڈبلیو ایس(ایکنومیکلی  ویکر سیکشن) کے سرٹیفیکٹ سے  کیا جاچکا ہے۔

البتہ گورَو  نے اپنے اوپر لگائے گئے سارے الزام  کو ترک کرتے ہوئے کہا کہ اس کے کوئی بھی دستاویز جعلی نہیں تھے بلکہ وہ پانچ سال پہلے ای ڈبلیو ایس کیٹگری میں موجود تھے۔

یہ ایک ناگوار واقعہ ضرور ر ہا لیکن اس کا نتیجہ کافی بُرا نکلا۔ باپ کی حراست کے بعد بغیر کسی غلطی کے بچوں کو بھی اسکول سے نکال دیا گیا۔

بشکریہ: اسٹوری پک