Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

یہ 8 علامات ظاہر کرتی ہیں کہ آپ ذہنی دباؤ کا شکار ہیں

شائع 05 اپريل 2018 11:27am

stress

آج کے دور میں ہر فرد مصروفیت اور پریشانیوں میں گھرا ہوا ہے۔ مستقل پریشانی اور مصروفیت انسان کی ذہنی صحت پر برا اثر ڈالتی ہے۔ نتیجتاً انسان ذہنی دباؤ اور ڈپریشن کا شکار ہوجاتا ہے۔

ذہنی دباؤ ایسی بیماری ہے جسے عام طور پر بیماری نہیں سمجھا جاتا۔ بہت سے لوگ اس بات سے واقف بھی نہیں ہوپاتے کہ وہ ذہنی دباؤ کا شکار ہیں۔ آج ہم آپ کو ان علامات کے بارے میں بتائیں گے جو ذہنی دباؤ کو ظاہر کرتی ہیں۔

جلد پر الرجی

جب جسم کسی بھی قسم کے تناؤ سے دوچار ہوتا ہے تو ہماری قوت مدافعت متاثر ہوتی ہے۔ جسم میں ایسے کیمیکلز جاری ہونا شروع ہوجاتے ہیں جو اس تناؤ کا مقابلہ کرتے ہیں۔ لیکن اگر تناؤ پھر بھی ختم نہیں ہوتا تو جسم میں الرجیز پیدا ہو جاتی ہیں۔ اسٹریس قوتِ مدافعت کو کمزور کردیتا ہے جس کی وجہ سے جلد عام حالات سے ذیادہ حساس ہوجاتی ہے۔ جس میں سردی، صابن یا لوشن وغیرہ سے بھی الرجی ہونے لگتی ہے۔

ٹھنڈے پانی میں بھیگا ہوا کپڑا الرجی والے حصّے پر رکھیں یا ڈاکٹر کی تجویز کردہ اینٹی الرجِک ادویات استعمال کریں۔

وزن کا بڑھنا اور گھٹنا

ذہنی دباؤ کارٹیسول نامی ہارمون خارج کرتا ہے جس سے جسمانی میٹابولزم تبدیل ہوجاتا ہے۔ میٹابولزم وزن کے گھٹنے اور بڑھنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ اس کے علاوہ ذہنی دباؤ نظر انداز کرنے کے لئے انسان غیر صحت بخش رویے اپنا لیتا ہے۔ ان میں ذیادہ کھانا اور ذیادہ سونا یا کم کھانا شامل ہے۔

اگر آپ ذہنی دباؤ کا شکار ہیں تو بے وقت کھانا کھانے کے بجائے میوے وغیرہ کھائیں۔ اس طرح وزن میں فرق نہیں پیدا ہوگا۔

بالوں کا گرنا

روز سر سے سو بال اترنا عام سمجھا جاتا ہے۔ لیکن واضح طور پر بالوں کا جھڑنا یہ ظاہر کرتا ہے کہ آپ شدید ذہنی دباؤ کا شکار ہیں۔ اس کے علاوہ قوت مدافعت سے بھی بال جھڑنے کا تعلق ہوتا ہے۔ ذہنی دباؤ قوت مدافعت متاثر کرتا ہے۔

ذہنی انتشار

جب انسان ذہنی دباؤ میں مبتلا ہوتا ہے تو اس کا ذہن منتشر رہنے لگتا ہے۔ یہ انتشار انسان کو کسی چیز پر توجہ مرکوز کرنے سے روکتا ہے۔ جب ذہن الجھا ہوا ہوتا ہے تو یاداشت بھی متاثر ہوتی ہے اور انسان گھبراہٹ اور ڈپریشن کا شکار بھی ہوسکتا ہے۔

اپنےذہن کو پرسکون کرنے کی کوشش کریں۔ کچھ دیر آنکھیں بند کرکے گہرے سانس لیں اور اپنے اعصاب کو ترتیب دیں۔

چہرے پر کیل مہاسے

ذہنی دباؤ سے ہونے والے کارٹیسول کے اخراج سے جلد میں موجود غدود ذیادہ چکنائی پیدا کرنے لگتے ہیں۔ یہ چکنائی جلد کے مساموں میں جم کر کیل مہاسے پیدا کرنے میں مدد دیتی ہے۔

جلد کی صفائی اور قدرتی اجزاء سے بنی بیوٹی پراڈکٹس کا استعمال کیل مہاسوں کا خاتمہ کر سکتا ہے۔

سر درد

مستقل اور شدید سر درد ذہنی دباؤ کی بہت عام علامت ہے۔ ذہنی دباؤ اعصاب اور دوران خون میں تبدیلیاں پیدا کرتا ہے جس سے سر درد کی شکایت ہوتی ہے۔ اگر انسان پہلے سے مائیگرین کا شکار ہے تو ذہنی دباؤ اس میں شدت لاتا ہے۔

کنپٹیوں پر تیل کا مساج سر درد میں آرام پہنچاتا ہے۔

  نظام ہضم میں تبدیلی

ذہنی دباؤ کا ہمارے نظام ہضم پر بھی گہرا اثر پڑتا ہے۔ ہاضمہ کرنے والے کیمیکلز کی ذیادتی معدے میں جلن اور درد پیدا کرتی ہے۔  ادرک کی چائے پیٹ اور نظام ہضم کے مسائل حل کرنے میں مدد دیتی ہے۔

نزلہ زکام

ذہنی دباؤ سے متاثرہ قوت مدافعت کی وجہ سے جسم پر بیماریوں کا حملہ جلدی ہوتا ہے۔ جسم میں بیماریوں کو روکنے اور ان سے لڑنے کی طاقت کم ہوجاتی ہے۔ جسم کو متاثر کرنے والی سب سے پہلی بیماریاں نزلہ اور زکام ہوتی ہیں۔ نزلہ زکام کا علاج ادویات سے ممکن نہیں۔ البتہ، پوری نیند اور تھوڑی سی ورزش ذہنی دباؤ کم کرنے میں مدد دے گی جس سے نزلہ زکام جیسے مسائل کا بھی حل ہوگا۔

Thanks to Rd