Aaj News

ہفتہ, نومبر 23, 2024  
20 Jumada Al-Awwal 1446  

پرفیوم کی مہک کو دیرپا برقرار رکھنے کا نیا طریقہ ایجاد ہوگیا

شائع 24 مارچ 2018 10:48am

per

سائنس دانوں نے پرفیومز اور عطر کی خوشبو کو دیرپا قائم رکھنے کا طریقہ ڈھوند لیا۔ پھولوں کی مہک والے پرفیومز سے لے کر خوشبودار شیمپو اور فیس واش کی فروخت اچھی اور دیرپا مہک پر انحصار کرتی ہے۔ عام طور پر لوگوں کے تجربے کے مطابق پرفیومز کی خوشبو نہانے سے بہت پہلے ہی ختم ہوجاتی ہے۔

امریکی یونیورسٹی کے ایک سائنس دان کا کہنا ہے کہ ان کی ٹیم اور وہ پرفیومز بنانے والی کمپنیوں کی خوشبو کے اثر کو بڑھانے اور اسے دیرپا برقرار رکھنے کو یقینی بنانے میں مدد کرنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے ایک ایسے آلے کا انتخاب کیا ہے جو فوڈ انڈسٹری میں کیمیکل کو جانچنے کے لئے استعمال کیا جاتا ہے۔ حساسیت جانچنے والا یہ آلہ نہانے کے بعد جلد پر رہ جانے والی پرفیومز کی باقیات کو بھی جذب کر لیتا ہے۔

اس طرح سائنس دان ان ذرات کو پہچان سکتے ہیں جو جلد پر نہانے کے بعد بھی باقی رہتے ہیں۔ سائنس دانوں نے اس آلے کو یہ ذرات جذب کرنے کے لئے استعمال کیا۔ البتہ اس تجربے میں کافی تگ و دو کے بعد ہی یہ نتیجہ اخذ ہوا کیونکہ کمپنیاں مختلف خوشبوؤں کو ملا کر ایک پرفیوم بناتی ہیں۔ خوشبوؤں کے ان مرکبات کو عمومی طور پر خفیہ رکھا جاتا ہے۔

اس کے علاوہ سائنس دان وہ طریقہ بھی دھونڈنے کی کوشش میں ہیں جس سے خوشبوؤں کی سالمیت کو برقرار رکھنے والے مرکبات کے ساتھ ملایا جا سکے۔ ان کے مطابق مختلف مرکبات مختلف طریقے سے اثر انداز ہوتے ہیں۔

قدرتی مرکبات کے مطالعے سے پرفیوم بنانے والے ہر خوشبو پر بہترین اثر کرنےوالا مرکب چن کر اسے اس خوشبو کے ساتھ ملا سکتے ہیں۔

Thanks to HT