ہیر کے مزار کی چھت میں چھپا ایک راز
ہیر رانجھا عاشقی پر مبنی پنجاب کی مشہور ترین لوک داستانوں میں سے ایک ہے، کچھ کا ماننا ہے کہ یہ صرف افسانوی کردار ہیں جبکہ کچھ کیلئے یہ حقیقی مانے جاتے ہیں۔
پنجاب کے شہر جھنگ کے لوگ انہیں افراد میں شامل ہیں جو ان کرداروں کو حقیقت مانتے ہیں۔صرف یہی نہیں اس شہر کے لوگ ہیر کو عقیدت سے 'مائی ہیر' کہتے ہیں اور اس کے مزار پر جاکر دعائیں بھی مانگتے ہیں۔
اس مزار سے کئی روایات منسوب ہیں۔ اس کی عمارت انتہائی عجیب ہے۔ اگر آپ دیکھیں تو قبر کے عین اوپر تقریباً 12 فٹ قطر کا ایک سوراخ موجود ہے۔ کہا جاتا ہے کہ بارش ہونے کے باوجود اس سوراخ سے بارش کا پانی مزار کے اندر نہیں آتا۔
اس کو مائی ہیر کی کرامت مانا جاتا ہے۔ مجاوروں کے مطابق بزرگوں کے مزارات کی چھتوں میں اس طرح کے سوراخ رکھے جاتے ہیں۔ تاہم اس پر بھی مختلف آراء سننے کو ملی ہیں۔
ایک روایت یہ بھی ہے کہ اس ایک قبر میں صرف ہیر نہیں بلکہ رانجھا بھی دفن ہے، اس لئے چھت میں بڑا سوراخ رکھا گیا ہے، تاکہ ان کی قبر پر سورج کی روشنی اور ہوا آتی رہے۔
تاہم ماہر تعمیرات کا کہنا ہے کہ جس زمانے میں یہ مزار بنا تب ایسی عمارتوں کی چھت بنائی ہی نہیں جاتی تھی یا پھر اس میں سوراخ رکھا جاتا تھا۔
Comments are closed on this story.