امتحان سے قبل بولے جانے والے 15 مشہور جملے
ہر کسی کی زندگی میں مشکل وقت آتے ہیں ، لیکن طلباء کیلئے سب سے مشکل وقت امتحان کا ہوتا ہے اور اب سال کا وہ مہینہ آگیا ہے جہاں طلباء کو جلد ہی اسکول یا کالج کے امتحان دینے پڑیں گے۔
بورڈ کے امتحان ہو یا اسکول کے پرچے طلباء کے کچھ جملے اب بڑے مقبول ہوگئے ہیں جنہیں اگر والدین سننے تو انہیں بھی اپنا بچپن یاد آجائے۔
آج ہم آپ کو طلباء اور استاد کے امتحان سے قبل بولے جانے والے چند وہ جملے بتاتے ہیں جنہیں سن کر آپ کی یادیں تازہ ہوجائیں گیں۔
٭ "بھائی اس بار تو میں پکا فیل ہوں!" یہ وہی دوست ہیں جو کہتے تو فیل ہونے کا ہے لیکن امتحان میں سب سے زیادہ نمبر لے کر آتے ہیں۔
٭"یہاں وہاں کیا دیکھ رہے ہو؟"استاد کا امتحان کے دوران من پسندیدہ مکالمہ۔
٭"بھائی بھائی ایم سی کیوز 2 کا انسر بتا۔ بھائی بھائی؟ سن"۔
٭"میم شیٹ پلیز" زیادہ پڑھنے والے حضرات۔
٭"یار سن! ایک ایکسٹرا پین ہے کیا؟"۔
٭ 'بس بورڈ امتحان دے دے اس کے بعد عیش ہی عیش"۔
٭"یہ والا چیپٹر مت پڑھ، اس سے لاسٹ ایئر سوال آیا تھا"
٭"چل چھوڑ یار ویسے بھی فیل ہی ہونا ہے"۔
٭ابے فکر نہیں کر، آدھے گھنٹے میں یاد ہوجانا ہے"۔
٭"سیکشن اے تو کمپلسری ہے بوس"۔
٭ٹیچر کا ہنستے ہوئے آسانی سے یہ کہہ دینا کہ "بیسٹ آف لک بچوں"۔
٭امتحان ہال سے باہر آتے ہی پہلا سوال "اور کیسا ہوا پیپر؟"۔
٭ نوٹس؟ کونسے نوٹس؟ کوئی نوٹس نہیں میرے پاس"۔
٭"بھائی کچھ بھی نہیں پڑھا ، فیل ہوجاؤں گا یار پکا"۔
٭"میرے ساتھ والی کرسی پر بیٹھنا"۔
٭"مارکس کے پیچھے مت بھاگو، ایکسیلینس کے پیچھے بھاگو"۔
Comments are closed on this story.