کھانے کے بعد اچانک پیٹ میں درد ہونے کی 5 اہم وجوہات
آپ نے نوٹ کیا ہوگا کہ اکثر کھانا کھانے کے بعد فوراً بعد ہمارے پیٹ میں عجیب سا درد ہونے لگتا ہے۔ لیکن کیا کبھی آپ نے سوچا کہ ایسا کیوں ہوتا ہے؟ یہ ایک ایسا مسئلہ ہے جسے قطعاً نظر انداز کئے بنا ہمیں ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیئے۔
آج ہم آپ کو اس مسئلے کی چند اہم وجوہات بتانے جارہے ہیں، ان وجوہات کو جان کر ان پر قابو پانے کی کوشش کریں اور فوراً کسی اچھے معالج سے رابطہ کریں۔
کھانے کے بعد پیٹ میں درد ہونے کی 5 اہم وجوہات درج ذیل ہیں۔
وہ کھانا جو ہضم نہ ہوپائے
یہ پیٹ میں درد پیدا کرنے کا اہم مسئلہ ہے، ہم میں سے اکثر افراد اس مسئلے کی جانب توجہ نہیں دیتے اور ہر چیز کھالیتے ہیں، جبکہ ایسا نہیں کرنا چاہیئے۔ ایسا کرنے سے ہمارا جسم متاثر ہونے لگتا ہے اور اس کے منفی اثرات مرتب ہونا شروع ہوجاتے ہیں۔ اس کی سب سے عام وجہ غذا میں لیکٹوز اور گلوٹین کی موجودگی ہے، گلوٹین ایک پروٹین ہے جو ہماری چھوٹی آنت کو متاثر کرتا ہے۔ دوسری جانب لیکٹوز ڈیری فوڈز، چاکلیٹ اور کیچپ وغیرہ میں پایا جاتا ہے۔
کینڈیڈا
کینڈیڈا بنیادی طور پر ایک پھپھوندی سے لگنے والا انفیکشن ہے۔ اگر انسان کسی ایسی چیز کو کھا لے جس میں پھپھوندی وغیرہ لگی ہو تو 'خمیری انفیکشن' کا باعث بنتا ہے۔ اس انفیکشن کے باعث انسانی طبیعت میں ناسازی پیدا ہوجاتی ہے اور وہ اچھا محسوس نہیں کرتا۔
ضرورت سے زیادہ کھانا
اکثر کھانے کی ٹیبل پر جب ہماری پسند کی چیز میسر ہو تو ہم یہ بھول جاتے ہیں کہ کھانا حساب سے ہی کھانا چاہیئے ورنہ یہ ہمیں نقصان پہنچا سکتا ہے۔ جب آپ ضرورت سے زیادہ اور تیزی میں کھاتے ہیں تو مناسب طریقے سے چباتے بھی نہیں ہیں اور یہی وجہ ہے کہ معدہ اسے ہضم کرنے میں مشکلات کا شکار ہوجاتا ہے اور نتیجتاً پیٹ میں درد شروع ہوجاتا ہے۔
الرجی
اگر آپ کو کسی کھانے سے الرجی ہوتو اسے کھاتے ہی اچانک پیٹ درد شروع ہوسکتا ہے۔ آپ کو ہمیشہ اس چیز کا خیال رکھنا چاہیئے کہ کونسی چیز آپ باآسانی ہضم کرسکتے ہیں اور کون سی چیز آپ کو نقصان پہنچانے کا باعث بن سکتی ہے۔ اگر آپ کو بھی کسی کھانے سے الرجی ہے تو آپ کے لئے دودھ، انڈا، مونگ پھلی اور مچھلی جیسی چیزیں فائدہ مند ثابت ہوسکتی ہیں۔
دباؤ
دائمی دباؤ ایڈرینل ہارمون میں اضافے کی وجہ بنتا ہے، کارٹیسول معدہ کی پرت کو نقصان پہنچاتا ہے اور اس میں لیکج کا باعث بنتا ہے۔ اس دباؤ کے ردعمل کو 'فائٹ یا فلائٹ' بھی کہا جاتا ہے۔
نوٹ: یہ مضمون محض عام معلومات کے لئے ہے اس پر عمل کرنے سے قبل اپے معالج سے ضرور مشورہ کرلیں۔۔
Thanks to mirchmasala
Comments are closed on this story.