Aaj News

پیر, دسمبر 23, 2024  
20 Jumada Al-Akhirah 1446  

خواتین میں غیر متوازن ہارمونز کی 10 علامات

شائع 05 مارچ 2018 06:13am

Untitled-1

مردوں کے مقابلے  خواتین کا ہارمونل نظام زیادہ پیچیدہ ہوتا ہے اور اس میں انتشار کا امکان بھی زیادہ ہوتا ہے۔یہ نظام متاثر ہو تو مزاج، رویہ، اچھی شخصیت اور ظاہری روپ بھی متاثر ہوتے ہیں۔

خواتین کیلئے ہارمونز میں تبدیلی کی ان نشانیوں کو سمجھنا ضروری ہے۔بروقت ڈاکٹر سے رجوع کیا جاسکے۔ یہاں آپ کو ہارمونل تبدیلی کی دس نشانیوں کے بارے میں بتا رہے ہیں۔

 اچانک کیل مہاسے

acne

کیل مہاسے اور بلیک ہیڈز اس وقت نمودار ہوتے ہیں جب مسام بند ہوجائیں، تاہم کچھ طبی ماہرین کا دعویٰ ہے کہ کیل مہاسوں کا بے وقت نکلنا جسم میں ہارمونز میں اچانک تبدیلی کا نتیجہ ہوتا ہے۔ مثال کے طور پر اینڈروجن کی سطح میں کمی پورے جسم پر کیل مہاسوں کا باعث بنتی ہے۔ ایسا نوجوانی کے دور میں خواتین کے ساتھ اکثر ہوتا ہے تاہم درمیانی عمر میں بھی اس کا امکان ہوتا ہے۔

اکثر سردرد

migraine

 اگر کسی خاتون کو اکثر سردرد کی شکایت رہتی ہے (ذہنی تناﺅ یا تھکاوٹ سے ہٹ کر) تو یہ ایسٹروجن کی سطح میں کمی کا نتیجہ ہوسکتا ہے۔ ایسٹروجن ایسا ہارمون ہے جو خواتین میں دماغ اور ریڑھ کی ہڈی کے میٹابولک پراسیس کو کنٹرول کرتا ہے، اگر اس کی مقدار بہت زیادہ یا بہت کم ہوجائے تو آدھے سرکا درد یا چڑچڑے پن کی شکایت ہونے لگتی ہے۔

بے خوابی کی شکایت

Image result for sleep disorders

بے خوابی ایک خطرناک علامت ہے۔ کیونکہ یہ پروجسٹرون کی انتہائی کم سطح سے جڑی ہوتی ہے۔ طبی ماہرین کے مطابق یہ ہارمون قدرتی طور پر پرسکون رکھتا ہے اور نیند کو معمول پر لاتا ہے، اس کی سطح میں تبدیلی اکثر بے خوابی کا باعث بنتی ہے۔ عام طور پر خواتین جب بچوں کو جنم دیتی ہیں تو ایسٹروجن اور پروجسٹرون کی سطح میں کمی دیکھنے میں آتی ہے مگر اس سے ہٹ کر ایسا نہیں ہوتا۔ تو اگر ایسا ہو تو یہ ڈاکٹر سے رجوع کرنے کا اشارہ ہے۔

 بہت زیادہ پسینہ آنا

Image result for sweating

 اچانک بہت زیادہ پسینہ بہنا یا بخار ہارمونز کے توازن میں گڑبڑ کی بڑی علامات میں سے ایک ہے، ہارمونز جسمانی درجہ حرارت کو کنٹرول کرتے ہیں اور ان میں عدم توازن کی صورت میں اچانک گرمی کا احساس بڑھ جاتا ہے، پسینہ بہنے لگتا ہے اور بخار جیسی کیفیت طاری ہوجاتی ہے۔

مسلسل تھکاوٹ

Image result for tiredness

ہر ایک کو کسی نہ کسی وقت تھکاوٹ کا سامنا ہوتا ہے تاہم اگر کسی خاتون کو ہر وقت تھکاوٹ کا احساس ہو، چاہے مناسب آرام ہی کیوں نہ کررہی ہوں، تو یہ ہارمونز میں عدم توازن کی علامت ہوسکتی ہے۔طبی ماہرین کے مطابق شدید تھکاوٹ تھائی رائیڈ ہارمونز بننے کے عمل میں مسائل کا نتیجہ ہوسکتی ہے۔

 وزن میں اچانک تبدیلی

Image result for Fat and skinny woman

 اگر ہارمونز کا نظام متوازن نہ ہو، تو جسمانی وزن میں اضافہ ہونے لگتا ہے ، چاہے آپ صحت بخش غذاﺅں کا ہی استعمال کیوں نہ کریں۔ مخصوص ہارمونز کی کمی یا زیادتی جسم میں چربی کو بڑھانے جبکہ مسلز کے حجم میں کمی کا باعث بنتی ہے۔ مثال کے طور پر ایسٹروجن، کورٹیسول یا انسولین کی سطح میں اضافہ جسم میں چربی کے ذخیرے کا باعث بنتی ہے۔اسی طرح تھائی رائیڈ ہارمونز کی سطح میں کمی میٹابولزم کو سست کرکے جسمانی حجم کو بڑھاتا ہے۔

بالوں کا گرنا

Image result for hair falling

 بالوں کا بہت زیادہ گرنا بھی تھائی رائیڈ، انسولین یا ٹیسٹوسیٹرون کا نتیجہ ہوسکتا ہے، مثال کے طور پر مردوں میں یہ ہارمونز ان کے جسم کو بھاری اور بالوں سے بھرتا ہے۔ مگر خواتین میں اس ہارمون کی زیادہ مقدار اکثر گنج پن کی جانب لے جاتی ہے۔

نظام ہاضمہ کے مسائل

Image result for digestion problems

ایک تحقیق کے مطابق ایسٹروجن کی سطح میں اضافہ آنتوں کے مائیکرو فلورا پر اثرانداز ہوتا ہے۔ اسی طرح اس ہارمون کی زیادہ سطح معدے کے درد اور جکڑن کا باعث بن سکتی ہے۔باتیں بھولنا مسلسل باتیں بھولنا اور چیزوں پر توجہ مرکوز نہ کرپانا مختلف عناصر کا نتیجہ ہوسکتا ہے ، جن میں ہارمونز کے نظام میں عدم توازن بھی ایک وجہ ہے۔ کورٹیسول اور ایسٹروجن کی سطح میں کمی اس کا باعث بنتی ہے۔

یادداشت

Image result for memory problems

 مختلف طبی تحقیقی رپورٹس کے مطابق ایسٹروجن کی سطح میں کمی چیزیں بھولنے کا باعث بنتی ہے، توجہ مرکوز نہیں ہوپاتی اور غیر شفاف ذہن، اسی طرح کورٹیسول کی سطح میں کمی مختصر المدت یاداشت پر اثرانداز ہوتی ہے۔

بھوک پر قابو نہ رہنا

Image result for hungry woman

بھوک اور اشتہا کو کنٹرول کرنے میں ہارمونز کا کردار بہت اہم ہوتا ہے اور ان کا توازن بگڑنا بھوک کو کنٹرول سے باہر کردیتا ہے۔ اسےکنٹرول کرنے کے حوالے سے لپٹن اور گیرلین کا کردار اہم ہوتا ہے، جن میں سے لپٹن بھوک کو کم کرتا ہے جبکہ گیرلین جسم کو بتاتا ہے کہ ہمیں کب کھانا چاہیے۔

بشکریہ Steptohealth