Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

خاتونِ خانہ کی آسانی کیلئے بہترین کچن ٹپس

شائع 28 فروری 2018 09:54am

Untitled-1

باورچی خانہ گھر کی وہ جگہ ہے جو سب سے ذیادہ صفائی اور بحالی طلب کرتی ہے۔ باورچی خانے میں کام کرتے وقت سب سے زیادہ پھیلاوا ہوجاتا ہے اور اس پھیلاوے کی موجودگی میں مزید کام کرنا مشکل ہوجاتا ہے۔ آج ہم آپ کو کچھ ایسے طریقے بتانے جارہے ہیں جن پر عمل کرکے آپ باورچی خانے میں کام  کرتے وقت نہ صرف آسانی پیدا کرسکتے ہیں بلکہ وقت بھی بچاسکتے ہیں۔

زخیرہ اندوزی

٭ٹماٹر کو ہمیشہ اسکے تنے کی طرف الٹا کر کے رکھیں۔ ایسا کرنے سے ٹماٹر جلد خراب نہیں ہوں گے اور دیرپا تازہ رہیں گے۔

٭کیلے کو خراب ہونے سے روکنے کے لئے ہر کیلا گچھے میں سے توڑ کر الگ الگ رکھیں۔ اسکے ساتھ اس کے کنارے کو پلاسٹک شیٹ سے لپیٹ دیں۔ اس طرح پھل جلد پکنے لگے گا۔

٭ انڈے خراب ہیں یا صحیح یہ پتہ کرنے کے لئے ثابت انڈا ٹھنڈے پانی کے پیالے میں ڈال دیں۔ اگر انڈا اپنے وزن سے نیچے بیٹھ جائے تو سمجھ لیجیئے وہ ٹھیک ہے۔ لیکن اگر وہ پانی کی سطح  پر تیرنے لگے تو اسکا مطلب وہ کھانے کے قابل نہیں ہے۔

٭تیز پتہ اگر آٹے، چاول یا دالوں کے مرتبان میں رکھا جائے تو ان چیزوں میں گھن نہیں لگتی۔

٭گھر میں تیار کردہ پنیر یا سؤر کریم دیرپا تازہ رکھنے کے لئے فریج میں اسکی بوتل یا ڈبے کو الٹا کر کے رکھیں۔

٭پھلوں کو جلد پکانے کے لئے انہیں رات بھر کاغذ کے تھیلے میں لپیٹ کر رکھیں۔

٭اوون میں بیک کردہ اشیاء جیسے پیزا وغیرہ کو دوبارہ گرم کرتے وقت پانی کا پیالہ بھی انکے ساتھ اوون میں رکھ دیں۔ اس طرح ان میں نمی کا عنصر برقرار رہے گا اور وہ سخت نہیں ہوںگی۔

کاٹنے اور چھیلنے کے طریقے

٭ اگر انڈا توڑتے وقت اسکے چھلکے اس میں گر جائیں تو انہیں چھلکے کے دوسرے حصے سے ہی نکالیں۔ چمچ سے نکال کر انڈا ضایع نہ کریں۔

٭ انڈے کی زردی اور صفیدی الگ کرنا کافی مشکل ثابت ہوتا ہے۔ اسکے لئے ایک منفرد طریقہ یہ ہے کہ کوئی بھی پلاسٹک کی بوتل لیں اور زردی پر اسکا منہ رکھ کر نرمی سے دبائیں۔ انڈے کا صرف زرد حصہ صفائی سے بوتل میں آجائے گا۔

٭سٹرس فروٹس جیسے کینو، مالٹا اور لیموں کا اچھی طرح رس نکالنے کے لئے اس پھل کو رول کریں یا مائیکرو ویو اوون میں ہلکی سی حرارت دیں۔

٭لیموں کے چند قطرے استعمال کرنے کے لئے اسے دو حصوں میں کاٹنے کے بجائے اس میں کسی نوکیلی چیز سے سوراخ کر کے مطلوبہ مقدار حاصل کرلیں۔

کھانا پکانے کی تیاری

٭ اگر آپ چاہتے ہیں کہ پیاز کاٹتے وقت آپکی انکھوں سے پانی نہ نکلے تو اس تکلیف سے بچنے کے لئے، پیاز کو کاٹنے سے پہلے فریز کر لیں۔ یہ بھی صرف اس صورت میں جب تھوڑی دیر میں آپ اسے نکال کر کاٹ لیں۔ ورنہ ذیادہ دیر تک پیاز جمانے سے گل جائے گی۔ اسکے علاوہ پیاز کاٹتے وقت منہ میں ڈبل روٹی کا ٹکڑا ایسے دبا لیں کہ وہ آدھا باہر لٹکا رہے۔ اس طرح پیاز میں سے اٹھنے والا دھواں آنکھوں تک پہنچنے سے پہلے ڈبل روٹی میں جذب ہوجائے گا۔

٭جار کا پھنسا ڈھکنا کھولنے کے لئے ڈھکنے پر ربر بینڈ چڑحا کر کھولنے کی کوشش کریں۔ اگر پھر بھی نہ کھلے تو تولیہ رکھ کر کھول لیں۔ ایسا کرنے سے ہاتھ جار پر پھسلنے سے رُک جائے گا۔

٭اگر وقت کی کمی کی وجہ سے مکھن کو جلد نرم کرنے کی ضرورت ہو تو اسے پلاسٹک بیگ میں رکھ کر بیلن کی مدد سے چپٹا کریں۔ اسکے علاوہ جما ہوا مکھن کدوکش بھی کیا جاسکتا ہے۔

٭مولی، گاجر یا چقندر اگر نرم پڑ جائیں تو انہیں کچے آلو کے ساتھ برف کے پانی میں ڈال دیں۔ دیکھتے ہی دیکھتے انکا کرنچ بحال ہوجائے گا۔

٭اگر دودھ گرم کرتے وقت ہلکا سا لگ جائے تو اس میں ایک چٹکی نمک شامل کردیں۔ اس سے اسکی خوشبو اور ذائقہ دوبارہ بحال ہوجائے گا۔

٭اگر مصالحہ بھونتے وقت نیچے سے لگ جائے تو دوبارہ مصالحہ تیار کرنے میں وقت ضائع کرنے کے بجائے ہنڈیا میں ایک چمچ پینٹ بٹر شامل کردیں۔ ایک پیالی مصالحہ کے حساب سے۔ جلنے کی بو ختم ہوجائے گی اور مصالحہ کی مقدار بھی بہال ہوجائے گی۔

٭ابلتے پانی، سوپ یا سالن کی کھلی پتیلی پر لکڑی کی ڈوئی رکھ دینے سے پتیلی میں موجود چیز باہر گرنے سے بچ جائے گی۔ لکڑی فالتو بھاپ جذب کرلے گی۔

صفائی

٭لکڑی کے چمچ یا ڈوئی میں اگر بدبو آجائے یا انکا رنگ بدل جائے تو انہیں پانی میں ڈال کر ابال دے لیں۔ اسکے بعد دھوپ میں سکھانے سے یہ اپنی اصلی حالت میں آجائیں گے۔

٭پتیلی میں جلے جمے مصالحے کو کھرچ کر نکالنے کے بجائے اس پر کھانے کا سوڈا، دو چار چمچ نمک اور پانی ڈال کر رات بھر چھوڑ دیں۔ جما ہوا مصالحہ آرام سے نکل جائے گا۔

٭تانبے کے برتن کی چمک برقرار رکھنے کے لئے اس پر کیچپ لیپ کر موٹے کپڑے سے رگڑ کر صاف کریں۔

٭ ہاتھوں میں سے لہسن کی بو ختم کرنے کے لئے اپنے ہاتھوں کو تیس سیکنڈ تک سٹین لیس سٹیل پر رگڑیں۔ بدبو غائب ہوجائے گی۔

٭چھری کانٹے رکھتے وقت انکی نوک نیچے کی طرف رکھیں تاکہ انکی چمک کتم نہ ہو۔ کٹِنگ بورڈ پر سے کٹی اشیاء پیالے میں منتقل کرنے کے لئے چھری کی دار استعمال نہ کریں۔