امتحانات میں کامیابی کیلئے ایشیائی طالب علموں کی توہم پرستیاں
مارچ کا مہینہ شروع ہوتے ہی پاکستان سمیت ایشیا کے اکثر ممالک میں نرسری کلاس سے لے کر میٹرک تک امتحانات کا سلسلہ شروع ہوجاتا ہے اور پھر طالب علم کتابیں ہاتھ میں لیے امتحاتات کی تیاری کرتے نظر آتے ہیں. لیکن کئی طالب علم ایسے بھی ہوتے ہیں جو امتحانات میں کامیبای کیلئے اپنی تیاری کے ساتھ ساتھ دلچسپ رسومات اور روایات کا اہتمام کرتے ہیں۔
ایشیائی ممالک کی اپنی اپنی معاشرتی اقدار ہیں اس لیے ہر ملک میں طلبہ بُرے نتائج کے اندیشے میں مختلف رسومات کا سہارا لیتے ہیں جن میں خوش بختی کے گیت گانا، امتحانات کے دنوں میں خاص قسم کی خوراک استعمال کرنا اور حتیٰ کے خاص رنگ کے کچّھے پہننا بھی شامل ہیں۔
کایا پلٹ ڈش
جاپانی طلبہ کی امتحان کے دنوں میں 'کتسودان' نامی کھانا کھانے کی روایت انتہائی قدیم ہے، جس میں گرم چاولوں پر انڈے اورگوشت کے کتلے ڈال کر کھایا جاتا ہے۔ جب کہ اس کھانے کے نام میں شامل لفظ 'کتسو' کے معنی 'کامیابی' کے ہیں۔ یعنی جاپانی طلبہ کے نزدیک یہ خوراک کھانے والا طالب علم امتحان میں ضرور کامیاب ہو گا۔ لیکن اب اس جدید دور میں جاپان میں مشہور چاکلیٹ 'کِٹ کیٹ' بنانے والی کمپنی کا بھی دعویٰ ہے کہ کامیابی ان کی چاکلیٹ کھانے والے طلبہ کے قدم بھی چومتی ہے کیوں کہ جاپان میں کِٹ کیٹ کو 'کِتو کاتسو' کہا جاتا ہے جس کا مطلب یقینی کامیابی ہے۔
کامیابی کا ضامن سیب
ہانگ کانگ کے تمام کالجوں اور یونیورسٹیوں کے اندر کینٹینوں اور چھوٹی چھوٹی دکانوں میں امتحانات کے دنوں میں سیب ضرور فروخت ہوتے ہیں، بلکہ صرف تازہ سیب ہی نہیں ان سے بنی ہوئی کئی قسم کی میٹھی چیزیں بھی دستیاب ہوتی ہیں۔ چینی زبان میں سیب کو 'پِنگ کواؤ' کہا جاتا ہے، جس کا مطلب ‘تحفظ یا حفاظت’ ہے، یعنی سیب کھانے والا ناکامی سے محفوظ رہے گا اور امتحان پاس کر جائے گا۔
بال دھونے سے پرہیز
امتحان کی تیاری میں لوگ اتنے مگن ہوجاتے ہیں کہ انہیں کھانے پینے اور نہانے کی فرصت ہی نہیں ملتی ، لیکن پریشانی کی کوئی ضرورت نہیں ہے کیونکہ جنوبی کوریا میں لوگوں کا ماننا ہے کہ اگر آپ سر کے بال دھوئیں گے تو آپ کے دماغ میں محفوظ سارا علم بھی پانی میں بہہ جائے گا۔ اس لیے کئی طالب علم امتحان شروع ہوتے ہی نہانا چھوڑ دیتے ہیں۔ لیکن ان کے جسم سے آنے والی بدبو کی وجہ سے ان کے کئی دوست قریب نہیں آتے۔
کامیابی کی دعائیں
ایشیائی ممالک میں بہت سے طلبہ ایسے بھی ہیں جنہیں اپنے والدین کی دعاؤں کا سہارا بھی حاصل ہوتا ہے۔ جنوبی کوریا کے ٹیچرز کا کہنا ہے کہ کچھ والدین امتحانی مرکز کے باہر کھڑے ہو کر اپنے بچوں کی کامیابی کے لیے دعائیں مانگتے رہتے ہیں۔ وہ والدین جنہیں اپنے بچوں کی کامیابی کی بہت فکر ہوتی ہے وہ امتحانات سے 100 دن پہلے ہی روزانہ عبادت گاہوں میں جا کر منّتیں مانگنا شروع کر دیتے ہیں۔
سرخ کچھا
چین میں سرخ رنگ کو خوش بختی کی علامت سمجھتا ہے اسی لیے بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ امتحانات کے دنوں میں سرخ رنگ کا لباس پہننا چاہیے، بلکہ زیادہ اچھی بات یہ ہے کہ آپ سرخ کچھّا پہن کر امتحان دینے جائیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ چین میں جب کسی شخص کو بڑی کامیابی نصیب ہوتی ہے تو لوگ اس سے پوچھتے ہیں کہ آپ نے سرخ کچّھا تو نہیں پہنا ہوا۔
بشکریہ BBC
Comments are closed on this story.