روز مرہ کے استعمال کی یہ دو چیزیں گاڑی کےدھویں جتنا آلودگی کا سبب بنتی ہیں
گاڑیوں کے دھویں سےزیادہ روز مرہ استعمال کی جانے والی ان دو چیزوں سے فضائی الودگی پیدا ہوتی ہے
چونکا دینے والی ایک نئی تحقیق سے پتا لگا ہے کہ پرفیوم اور شمپو سے بھی اتنی ہی فضائی آلودگی پیدا ہوتی ہے جتنی ایک گاڑی کے انجن سے پیدا ہوتی ہے۔
ماہرین نے صارفین کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ کم سے کم بیوٹی مصنوعات کا استعمال کریں کیونکہ اس کے زریعے فضاء میں پی ایم 2.5 پرٹیکل پیدا ہوتا ہے جو فضائی آلودگی کی ایک اہم وجہ ہے۔
یہ پرٹیکل انسانوں میں سانس کی بیماری پیدا کرتا ہے اور امریکا میں ہر سال 29 ہزار نور سیدہ بچوں کی ہلاکت کا سبب بھی بن چکا ہے۔ اس سے پہلے ماہرین نے ان ہلاکتوں اور بیماریوں کا تمام الزام ٹریفک میں پیدا ہونے والی فضائی آلودگی پر لگایا تھا لیکن اب ان کا ماننا ہے کہ پرفیوم، رنگ کی خوشبو اور شمپو کے زریعے بھی اتنی ہی فضائی آلودگی پیدا ہوتی ہے جتنی گاڑیوں سے نکلے ہوئے دھویں سے پیدا ہوتی ہے۔
امریکا کے ماحولیاتی ایڈمنسٹریٹر سے ڈاکٹر جیسیکا گلمین کا کہنا ہے کہ صارفین کو چاہیے کہ وہ کم سے کم مقدار میں ایسے پڑودیکٹ کا استعمال کریں یا پھر ایسی چیزوں کا استعمال کریں جس میں خوشبو نہ ہوں تاکہ فضائی آلودگی کم کی جاسکے۔
Comments are closed on this story.