Aaj News

جمعرات, اکتوبر 24, 2024  
20 Rabi Al-Akhar 1446  

ایٹمی ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ کا معاہدہ: پاکستان اور بھارت کے دستخط کیوں نہیں؟

شائع 15 جنوری 2018 04:45am

Untitled-2-Recovered

ایٹمی ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ کے معاہدے (NPT (Non Proliferation treaty کا تصور 1968 میں پیش کیا گیا، جبکہ دو سال بعد 1970 میں اسے نافذ کردیا گیا۔ اس معاہدے کی رو سے صرف سلامتی کونسل کے مستقل ارکان  امریکا، روس، برطانیہ، فرانس اور چین کو ایٹمی طاقت تصور کیا جاتا ہے۔ یہ ممالک  P5 کے نام سے  بھی جانے جاتے ہیں ۔ جبکہ باقی تمام ممالک کو ایٹمی طاقت نہیں مانا جاتا۔

اقوام متحدہ کے 195 رکن ممالک ہیں جن میں سے پانچ ممالک نے تا حال اس معاہدے پر دستخط نہیں کیے ہیں۔ ان ممالک میں بھارت، پاکستان، اسرائیل، شمالی کوریا اور جنوبی سوڈان شامل ہیں۔ باقی تمام ممالک اس معاہدے پر دستخط کر چکے ہیں،اور اس کی شرائط کو مانتےبھی ہیں۔

NPT کے تین اہم مقاصد ہیں۔

٭ ایٹمی ہتھیاروں اور ایٹمی ٹیکنالوجی کے پھیلاؤ کو روکنا۔

٭ ایٹمی توانائی کے پُر امن استعمال کو فروغ دینا۔

٭تمام ممالک کاایک مخصوص مدت  تک ایٹمی ہتھیاروں کا  مکمل خاتمہ کرنا۔

اس معاہدے پر دستخط کرنے والے ممالک  اس بات پر متفق ہیں کہ جن ممالک کے پاس  ایٹمی طاقت نہیں ہے،وہ کبھی بھی اس کے حصول کی کوشش نہیں کریں گے۔جبکہ جن ممالک کے پاس ایٹمی طاقت ہےوہ اس کا استعمال  پر امن  مقاصد کے لئے کریں گے، اور اپنے پاس موجود ایٹمی ہتھیاروں کا ایک مقررہ مدت تک خاتمہ   بھی کریں گے۔

بھارت اور پاکستان ان پانچ ممالک میں شامل ہے جنہوں نے تا حال NPT  پر دستخط نہیں کیے  ہیں ، بھارت اور پاکستان  کی اس معاہدے پر دستخط نہ کرنے کی کچھ اہم وجوہات ہیں۔

NPTپر دستخط نہ کرنے کی سب سےبڑی اور اہم وجہ یہ ہے کہ اس معاہدے کے تحت بھارت اور پاکستان کو ایٹمی طاقت تصور نہیں کیا جائے گا۔دونوں ممالک  کا اس معاہدے کے بارے میں کہنا ہے کہ یہ ایک امتیازی معاہدہ  ہے،جس میں صرف ان ممالک کو ایٹمی طاقت مانا جاتا ہے جنہوں نے 1970 سے پہلے  نیوکلئیر ٹیسٹ کیے تھے۔

چونکہ بھارت نے 1974 میں اور پاکستان نے 1998 میں نیوکلئیر ٹیسٹ کئے تھے ،اس لئےوہ ایٹمی طاقت نہیں مانے جائیں گے۔ معاہدےپر دستخط کرنے کے بعد انہیں  اپنے تمام ایٹمی ہتھیاروں کا خاتمہ کرنا ہوگا اور اگر نہیں کیا تو سینکشنز  کا سامنا کرنا ہوگا۔

جبکہ دوسری  وجہ یہ ہے کہ  انڈیا اور پاکستان ایک دوسرے  کے حریف ہیں اور دونوں ہی ایک    دوسرے پر ڈیٹرنس ( قوتِ مزاحمت کا توازن ) بنا کر رکھنا چاہتے ہیں۔یہ ممالک اپنے وجود میں آنے کے بعد سے بہت سی جنگوں میں آمنے سامنے رہ چکے ہیں ،اس لئےدونوں میں سے کسی ایک کے لئے بھی دستخط کرنا خود کشی کرنے کے برابر ہے۔

انڈیا اور پاکستان کا کہنا ہے کہ وہ اس معاہدے پر دستخط کرنے  کے لئے راضی  ہیں بشرط یہ کہ انہیں ایٹمی طاقت تصور کیا جائے۔