کرسمس میں آتش دان پر موزے کیوں ٹانگے جاتے ہیں؟
کرسمس سال کاایک ایسا تہوار ہے جس کا سب بےتابی سے انتظار کرتے ہیں یہ تہوار یسوع مسیح کی پیدائش کے موقع پر 25 ہر سال 25 دسمبر کو منایا جاتا ہے۔
خاص طور پر بچے اس تہوار میں 'سانتا کلاز' سے آنے والے تحفوں کا بےتابی سے انتظار کرتے ہیں۔
معروف لیجنڈ کے مطابق جب سے سو رہے ہوتے ہیں تو سانتا کلاز کرسمس سے ایک رات پہلےیا کرسمس کے روز صبح آتا ہے اور خاموشی سے تحفہ رکھ کر ، کرسمس کے درخت کو سجا کر اور درخت کے قریب موزے ٹانگ کر چلے جاتا ہے۔
اگر آپ سوچ رہے ہیں کہ موزے ٹانگنے کی روایت کیسے دریافت ہوئی تو چلیں آج ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ اس عمل کی ابتدا کیسے اور کیوں ہوئی۔
عقیدہ کے مطابق آج سے بہت عرصے پہلے ایک غریب آدمی ہوا کرتا تھا جس کی تین خوبصورت بیٹیاں تھی۔ اس شخص کے پاس اتنے پیسے نہیں تھے کہ وہ اپنی بیٹیوں کی شادی کروا سکتا اور اسے یہ ڈر تھا کہ جب وہ مر جائے گا تو ان کی بیٹیوں کا کیا ہوگا۔ جب گاؤں کے ایک نیگ بزرگ سینٹ نیکولس (جسے اب سانتا کلاز کا کردار بنایا گیا ہے)کو اس بات کی خبرپہنچی تو انہیں احساس ہوا کہ انہیں اس غریب شخص کی مدد کرنی چاہیے لیکن وہ یہ بھی جانتے تھے کہ غریب آدمی ان سے خیرات نہیں لے گا اسی لئے انہوں نے یہ فیصلہ کیا کہ وہ اس آدمی کی مدد خفیہ طریقے سے کریں گے۔
ایک رات جب پورا گاؤں سو گیا تو بزرگ نے اس غریب آدمی کے گھر کی کھڑکی میں3 تھیلے سونے اور ایک تھیلا موزے کاپھینکے۔
جب اگلی صبح غریب آدمی کو سونے سے بھرے وہ بیگ ملے تو وہ خوش ہوگیا اور اسے اطمینان ہوگیا کہ وہ ان پیسوں سے اب اپنی بیٹیوں کی شادی کرواسکتا ہے جبکہ موزے سے بھرے دوسرے تھیلے کو اس آتش دان کے ساتھ ٹانگ دیا جس کی یاد میں آج کرسمس کا تہوار منایا جاتا ہے۔
بشکریہ: زی نیوز
Comments are closed on this story.