Aaj News

پیر, نومبر 25, 2024  
22 Jumada Al-Awwal 1446  

چھ جینئس اور ان کی عجیب و غریب عادتیں

شائع 09 دسمبر 2017 04:27pm

Untitled-3

ہر انسان میں کوئی نہ کوئی عجیب عادت ہوتی ہے جو وہ روز مرہ کی زندگی میں کرتا ہے اور بعض دفعہ آپ ان عادتوں کی وجہ سے لوگوں کے سامنے شرمندگی بھی محسوس کرتے ہیں لیکن یاد رکھیں کہ وہ عجیب  عادتیں آپ کو دوسروں سے مختلف بناتی ہیں۔

اسی طرح تاریخ میں چند عقل مند لوگ ایسے بھی رہے ہیں جن کی عادتیں ایک عام انسان سے کافی مختلف دکھائی دیتی ہیں  تو چلیں دیکھتے ہیں کہ وہ عقل مند انسان کون ہیں اور ان کی عجیب عادتیں کیا تھیں۔

لوڈ ویگ وین بیتھوون

بیتھوون  دنیا کے سب سے مشہورموسیقار رہے ہیں لیکن ان کا موسیقی لکھنے کا انداز تھوڑا سے الگ تھا۔ جرمن موسیقار  اپنا میوزک نہاتے ہوئے لکھتے تھے۔ رپورٹ کے مطابق جب وہ اپنے کمرے میں کوئی نیا میوزک بنانے کا سوچ رہے ہوتے تھے تو وہ اچانک نہانے چلے جاتے تھے  اور اس کے فوراً بعد اپنا کام مکمل کرنا شروع کردیتے تھے۔

لیونارڈو ڈا ونچی

ڈا ونچی  سونے کے زیادہ شوقین نہ تھابلکہ وہ ہر24 گھنٹہ بعد تھوڑی دیر کیلئے آرام کرتے تھے۔

ڈا ونچی کے  موجددوست ٹھومس ایڈیسن، ان کی اس عادت سے کافی متاثر تھےشاید اسی وجہ سے ان دونوں نےبڑی بڑی ایجادات سرانجام دیں۔

نیکولا ٹیسلا

ایک اور سائنسدان جن کا سونے کا انداز بلکل منفرد تھا  وہ   ایک سربیان – امریکی بجلی کے موجد نیکولا ٹیسلا تھا۔

ٹیسلا دن میں صرف دوگھنٹے سوتے تھے اور یہی نہیں بلکہ ان کی ایک عجیب عادت یہ بھی  تھی کہ وہ سونے سے پہلے  سو بار اپنے آنگھوٹھے کو گھوماتے تھے کیونکہ ان کا ماننا تھا کہ اس عمل سے دماغی  خلیات تیز ہوتے ہیں۔

البرٹ آئن سٹائن

یہ تو سب ہی جانتے ہیں کہ انہیں بچپن میں بات کرنے میں مشکلات ہوتی تھیں  لیکن اس میں کوئی عجیب بات نہیں لیکن آئن سٹائن اپنی دنیا کے مالک تھے  ان کے کچھ ایسے عقائد تھے جن کی وجہ سے وہ اپنے بال نہیں کٹواتے تھے اور موزے پہننا ان کو ضروری نہیں لگتا تھا اسی لئے وہ بغیر موزے پہننے سفر کیا کرتے تھے۔

رپورٹ کے مطابق ان کے ڈرائیور کا کہنا تھا کہ انہوں نے ایک دفعہ  زندہ ٹڈا بھی کھایا تھا۔

چارلس ڈکنس

تاریخ کے مشہور ناول نگار  اپنے کام کیلئے پرفیکشنسٹ مانے جاتے ہیں لیکن وہ صرف اپنے کام کو لے کر ہی پرفیکٹ ہونا پسند نہیں کرتے تھے بلکہ زندگی میں وہ دیگر چیزیں بھی بلکل درست طریقے سے کرنا چاہتے تھے۔

رپورٹ کے مطابق  ناول نگار چارلس  کو بال سنوارنے کا خبط تھا جس کی وجہ سے وہ دن بھر کنگی کا استعمال کرتے رہتے تھے۔

بشکریہ: انڈی 100