رفتار سست۔۔۔ پر سمت درست۔۔۔
تحریر: سید محمدمدثر
ایک تھا کچھوا، ایک تھا خرگوش، دونوں نے آپس میں شرط لگائی۔ پھر دوڑ لگادی۔۔۔ دوڑ کا آغاز ہوا تو خرگوش یہ جا وہ جا۔۔۔ کچھوے میاں بھی وضعداری کی چال چلتے منزل کی جانب رواں دواں ہولئے۔۔۔خرگوش نے آدھا سفر مکمل کیا تو سوچا تھوڑا سستالیا جائے۔۔۔کچھوے میاں کی کیا مجال جو ان سے آگے نکل جائے۔۔۔یہی سوچ کر خرگوش نے ذرا ہی جھپکی مارلی۔۔۔پر کچھوے میاں مستعدی سے آہستہ آہستہ آگے بڑھتے رہے۔۔۔اور آخر کار منزل تک پہنچ کر خرگوش کا گھمنڈ خاک کرڈالا۔۔۔
پاکستان کی مثال بھی اس کچھوے جیسی ہی ہے۔۔۔ جو سست رفتاری سے ہی صحیح پر منزل کی جانب بڑھا جارہا ہے۔۔۔اس کا ثبوت ایمنسٹی انٹرنیشنل کی تازہ رپورٹ ہے۔۔۔جس میں کرپشن کے خلاف کارکردگی میں پاکستان کو تمام سارک ممالک میں نمبر ون قرار دیا گیا ہے۔۔۔اس رپورٹ کے مطابق کرپٹ ترین ممالک میں پاکستان سال 2015 میں 50ویں سے 53ویں نمبر پر آگیا۔۔۔یعنی پاکستان میں کرپشن تین فیصد کم ہوئی۔۔۔کرپٹ ترین ممالک کی فہرست میں صومالیہ نمبر ون اور ڈنمارک سب سے آخری نمبر پر ہے۔۔۔یعنی ڈنمارک کو کرپشن سے تقریباً پاک قرار دیا گیا ہے۔۔۔
پاکستان میں 2015 کے دوران کرپشن کی شرح میں بھلے ہی صرف تین فیصد کمی ہوئی ہو۔۔۔لیکن ایپ کو یہ جان کر حیرانی ہوگی کہ گزشتہ بیس سال میں یہ کمی 50 فیصد سے زیادہ ہے۔۔۔
1996میں پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں پاکستان کرپٹ ممالک کی فہرست میں دوسرے نمبر پر تھا۔۔۔لیکن اسی حکومت کے خاتمے پر اس کا نمبر 5واں ہوگیا۔۔۔نواز حکومت ایئی تو اس رینکنگ میں مزید بہتری آئی۔۔۔اور 1999میں اس حکومت کے خاتمے پر پاکستان 11ویں نمبر پر آگیا۔۔۔پرویز مشرف کے دور کا آغاز ہوا۔۔تو ابتدائی دو سالوں میں یہ رینکنگ برقرار رہی۔۔۔لیکن 2008 میں مشرف دور کے خاتمے تک پاکستان کرپٹ ممالک کی فہرست میں 42ویں نمبر پر تھا۔۔۔اب ذکر سب سے حیران کن اعدادوشمار کا۔۔۔2008 سے 2013کے دوران زرداری دور اقتدار پر کرپشن کے کتنے ہی الزامات لگتے رہے ہوں۔۔۔لیکن اس دوران بھی کرپشن کے خلاف پاکستان کی کارکردگی 7 درجے بہتر ہوئی۔۔۔2013 میں پاکستان کرپٹ ممالک کی فہرست میں 49ویں نمبر پر تھا۔۔۔اب نواز دور حکومت میں اس شرح میں مزید بہتری آرہی ہے۔۔۔
ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کے یہ تمام تر اعدادوشمار واقعی حیران کن ہیں۔۔۔ کیوں کہ عام آدمی کے خیال میں پاکستان میں کچھ اچھا نہیں ہورہا۔۔۔کرپشن کی انتہا ہے۔۔۔ ہر جگہ رشوت کا بازار گرم ہے۔۔۔لیکن اس سب کے باوجود کرپشن کے خاتمے میں پاکستان کی رفتار بھلے ہی سست پر سمت درست ہے۔۔۔اور سمت اگر درست ہو تو کچھوے میاں کی طرح ہم بھی کبھی نہ کبھی منزل تک پہنچ ہی جائیں گے۔۔
آج ٹی – وی کا رائٹر اور اس آرٹیکل پر دئیے گئے تبصروں سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔۔
Comments are closed on this story.