روزانہ پنیر کو خوراک کا حصہ بنانے سے دل کے دورےکا خطرہ دور کیا جاسکتا ہے
پنیر ایک ایسی لذیذ غذا ہے جس نے لوگوں کو اپنا دیوانہ بنا دیا ہے۔
اکثر ڈاجٹر پنیر سے دور رہنے کا مشورہ دیتے ہیں لیکن لگتا ہے کہ اب پنیر پسند کرنے والے لوگوں کو پنیر کھانے کی ایک نئی وجہ مل گئی ہے۔
نئی تحقیق کے مطابق روزانہ ماچس کی چھوٹی ڈبیا کے سائز کا پنیر کھانے سے دل کے دورے کا خطرہ 14 فیصد تک کم ہوجاتا ہے۔ ہر قسم کا پنیر وٹامن ، منرلز اور پروٹین سے مالا مال ہوتا ہے، جو دل کی بیماری سے لڑنے میں مدد کرتے ہیں۔
اس کے علاوہ پنیر میں کیلشیم کی سطح بھی زیادہ ہوتی ہے، جس کا یہ مطلب ہے کہ اس غذا میں چکنائی زیادہ ہے لیکن جسم میں چکنائی کم جذب ہوتی ہے۔
وہ افراد جو دن میں 40 گرام پنیر روز کھاتے ہیں ان میں خطرہ کافی کم پایا گیا ہے۔
سائنسدانوں کے مطابق تحقیق یہ بھی بتاتی ہے کہ پنیر اچھے کولیسٹرول کی مقدار بڑھاتے ہوئے بُرے کولیسٹرول کی مقدار کم کردیتا ہے۔
ریڈنگ یونیورسٹی کے فوڈ چین نیوٹریشن کے پروفیسر آئن گیون کا کہنا کہ ہے دودھ جیسی اشیاء ،جیسے پنیر میں موجود کیلشیم کی مدد سے جسم میں چکنائی کی سطح کم کی جاسکتی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ہم اس متعلق تحقیقات کرنے کی کوشش کررہے ہیں کیونکہ روز 700 نئے مقدمات دیکھے جاتے ہیں جبکہ پنیر میں زیادہ تر تعلق کیلشیم اور فیٹ کا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ 'پنیر میں کیلشیم اور چکنائی کا ایسا جوڑ ہے جس کی مدد سے چکنائی کی مقدار جسم میں کم فراہم کی جاتی ہے'
امریکی چیز بورڈ کی سوفی کلارک کا کہنا ہے کہ'منفی اثرات کے علاوہ دودھ والی مصنوعات دل کی صحت میں اچھے اثرات رکھتے ہیں۔ خاص کر اگر پنیر کی بات کی جائے تو بہت سارےمطالعاتی تحقیقات سے یہ پتا لگتا ہے کہ پنیر کھانے سے دل کی بیماری کا کوئی تعلق نہیں۔
یہ مطالعہ ایورپین جرنل آف نیوٹریشن میں شائع کی گئی ہے۔
بشکریہ: زی نیوز
Comments are closed on this story.