مستقبل میں فون پسینے کی مدد سے ان لاک کیا جاسکےگا
گزشتہ چند برسوں میں اسمارٹ فونز کمپنیوں نے سیکیورٹی کی بہتری کیلئے نِت نئے فیچرز متعارف کروائے جس میں فنگر پرنٹس اور فیشل ریکوگنیشن شامل ہیں۔
لیکن حال ہی میں ہونے والی ایک تحقیق میں یہ بات معلوم ہوئی ہے کہ انسان کے پسینے میں اتنی انفرادیت ہوتی ہے کہ آئندہ آنے والے وقتوں میں اِسے فون اَن لاک کرنے کیلئے ویسے ہی استعمال کیا جاسکے گا جیسے آج انگلیوں نشانات یا چہرے کو کیا جاتا ہے۔
محققین نے یہ دعوی کیا ہے کہ ہمارے پسینے میں موجود امائنو ایسڈ زیہ معلوم کرنے کیلئے استعمال کیے جاسکتے ہیں کہ کسن شخص کے پاس موبائل فون ہے۔
فون میں اپنی نجی معلومات کو بحفاظت رکھنے کا یہ سب سے محفوظ ترین طریقہ ہوسکتا ہے کیوں کہ پسینے کی نقالی جعلسازوں کیلئے انتہائی مشکل ہوسکتی ہے۔
البانی کی ایک یونیورسٹی کے اسسٹنٹ پروفیسر جین ہالامیک کا کہنا تھا کہ 'ان بلاک کرنے کا مکینزم پیچیدہ حیاتیاتی نظام پر مبنی ہوگا جس کا علم فون مالک کے علاوہ کسی کو نہیں ہوسکتا۔
سننے میں بیشک یہ عجیب لگ رہا ہے لیکن پروفیسر ہالامیک کے اندازے کے مطابق یہ فیچر اگلے 5 سے 10برس میں حقیقت کا روپ دھار سکتا ہے۔
یہ فیچر ان لوگوں کیلئےمدد گار ثابت ہوسکتا ہے جن کیلئے پاس ورڈ یاد رکھنا مشکل ہوتا ہے یا پھر ان لوگوں جو فون سینسر پر اپنی انگلی نہیں رکھ سکتے۔
بشکریہ: دی سن
Comments are closed on this story.