سادہ زندگی گزارنے والے راہول ڈریوڈ ایک بہترین مثال
بھارتی کرکٹر لیجند ڈریوڈ اپنے عمل میں بے لوث دکھائی دیتے ہیں اور ان کا برتاؤ کافی اچھے اور معمولی دکھائی دیتا ہے۔ ان کے دل اور دماغ مین کبھی ایسا خیال نہیں آتا کہ وہ عام لوگوں کی طرح نہیں بلکہ ایک لیجنڈ انسان کی طرح زندگی بسر کریں۔
البتہ ڈریوڈ ایک سلیبرٹی کی حیثیت رکھتے ہیں لیکن وہ اپنی زندگی اس خیال سے نہیں گزارتے بلکہ ان کی سادی زندگی ہمیں سلیبرٹی کے بارے میں اچھی سوچ رکھنے کا سبق دیتی ہے۔
آج ہم آپ کو راہول ڈریوڈ کے 9 ایسے عمل کے بارے میں بتائیں گے جنہیں دیکھ کر آپ سلیبرٹی کے بارے میں اپنا نظریہ بدل دیں گے۔
کچھ دن قبل ڈریوڈ کو پبلک لائن میں کھڑ پایا گیا جہاں وہ دوسرے والدین کے ہمراہ سائنس کی نمائش کا انتطار کررہے تھے۔ یہ تصویر انٹرنیٹ پر بھی وائرل کی گئی تھی۔
اپنی مصروف زندگی کے باوجود ڈریوڈ نے ایک بیمار مداح سے اسکائپ پر بات کی جس کے بعد انہوں نے اپنے مداح سے معذرت بھی کی کہ وہ ان سے براہ راست نہیں مل سکے۔
ڈریوڈ کو ایک یونیورسٹی کے طرف سے اعزازی ڈگری دی جارہی تھی لیکن انہوں نےاسے قبول نہ کیا اور کہا کہ میں اس ڈگری کا حقدار نہیں ہوں۔
ڈریوڈ کو ایک عام انسان کی طرح اکنامی کلاس میں سفر کرتے ہوئے دیکھا گیا۔ ایئر پورٹ پر جب مداح ان کا آٹو گراف لینے ان کے پاس پہنچے تو انہوں نے اچھے برتاؤ کرتے ہوئے سب سے درخواست کی کہ وہ تھوڑا دور ہوجائے تاکہ دوسرے لوگ بھی جاسکے جس کے بعد انہوں نے اپنے تمام مداحوں کے ساتھ بات چیت کی۔
ڈریوڈ کے پاس سفر کرنے کیلئے اچھی خاصی گاڑیاں موجود ہے جس کے باوجود بنگلور میں عموماًانہیں پبلک ٹرانسپورٹ میں سفر کرتے ہوئے دیکھا گیا ہے۔
ایک انٹرنیٹ صارفین نے اپنے اکاؤنٹ میں ڈریوڈ سے ملنے کا تجربہ بتایا کہ'انہوں نے مجھ سے ہاتھ ملاتے ہوئے کہا کہ میرا نام راہول ہے اور آپ سے مل کر خوشی ہوئی۔ میں انہیں اس بات کا جواب نہیں دے پایا ۔ میں یہ سن کر حیران تھا کہ وہ اسٹار جسے تمام انڈیا اور کرکٹ کی دنیا سلام پیش کرتی ہے وہ مجھے اپنا تعارف کروارہے ہیں'
کچھ مداح کافی طویل سفر طے کرکے اپنے پسندیدہ کرکٹر سے ملنے ان کے گھر پہنچے لیکن وہاں پہنچ کر انہیں پتا لگا کہ ایک دن قبل ہی ڈریوڈ اپنے والد کو کھو بیٹھے تھے۔ یہ جان کر بھی مداح ان کے گھر کے اندر پہنچے جہاں ڈریوڈ نے سب کے ساتھ تصاویر بنائی اور آٹوگراف بھی دیے۔
ایک ریسٹورانٹ میں ڈریوڈ نے ویٹر کو پریشان کئے بغیر خود اپنی کرسی سے کھڑے ہوکر کاؤنٹر تک گئے اور وہاں انہوں نے ارڈر دیتے ہوئے بل کی بھی آدائیگی کی۔
ڈریوڈ نے بھارتی گو اسپورٹ فاؤنڈیشن میں شمولیت اختیار کرتے ہوئے الومپک کھیلنے والوں کی رہنمائی کی تاکہ ملک کے لوگ الومپک کے گیمز میں بھی نام روشن کرسکے۔
بشکریہ: اسکوپ شوپ
Comments are closed on this story.