گری دار میوے کے دماغ پر مفید اثرات
روزانہ گری دار میوہ جیسے مونگ پھلی اور پستہ کو اپنی خوراک کا حصہ بنانے سے آپ کی دماغی فریکوئنسی مضبوط ہوتی ہے جس کا تعلق سیکھنے،شفایابی، یاداشت اور کوگنیشن سے منسلک ہے،اس کے علاوہ یہ غذا آپ کو دماغی طور پر چست ا بھی بنادیتی ہے۔
گری دار میوے دل کو محفوظ ،کینسر سے لڑنے ، سوجن کو ختم کرنے اور عمر بڑھنے والے عمل کو کم کرنے میں اہم کردارادا کرتے ہیں۔
مطالعے کے مطابق ، روزانہ 6 الگ قسم کے گری دار میوے جیسے بادام ، کاجو، مونگ پھلی، اخروٹ، پستہ اور بیکن کو کھانے سےانسان میں پیدا ہونے والے اثرات کو ٹیسٹ کیا گیا۔
گری دار میوے کھانے والے حضرات پر الیکٹرواینس فالوگرامز(ای ای جی) کا تجربہ کیا گیا تاکہ ان کی دماغی فریکوئنسی معلوم کی جاسکے۔
ایف اے ایس ای بی جرنل میں شائع ہونے والے مطالعے سے یہ پتا لگا کہ پستوں نے دماغ میں سب سے زیادہ گاما ویوبنائی جو کہ عمل، معلومات، سیکھنے، یاد رکھنے کا عمل اور سوتے وقت آنکھوں میں حرکت پیدا ہونے کے عمل کیلئے بے حد ضروری ہے۔
دوسری جانب مونگ پھلی نے دماغ میں سب سے زیادہ ڈیلٹا ویو بنائی جو صحت مند قوت مدافعت، قدرتی شفا یابی، گہری نیند کے عمل سے منسلک ہے۔
وارسٹی کے ایسوسیٹ ڈین اور تفتیش کار لی بارک کا کہنا ہے کہ'اس تجربہ سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ گری دار میوے جتنا آپ کے جسم کیلئے فائدہ مند ہے اتنا ہی دماغ کیلئے بھی فائدہ مند ہیں'
تمام گری دار میوےفائدہ دینے والےاینٹی آکسیڈنٹ سے مالا مال ہیں جبکہ اخروٹ میں سب سے زیادہ اینٹی آکسیڈنٹ کی مقدار پائی جاتی ہے۔
بشکریہ: زی نیوز
Comments are closed on this story.