کیا فلم دیکھ کر آپ کی آنکھوں میں آنسو آجاتے ہیں؟
محققین کا کہنا ہے کہ آنسو بہانا خود کو گلے لگانے کے جیسا ہے۔
ان کے مطابق جب ہم آنسو بہاتے ہیں تو ایک ایسا عمل شروع ہوتا ہے جس میں قدرتی اینٹی اسٹریس کیمیکلز خارج ہوتے ہیں۔
محققین کا کہنا تھا کہ آنسوؤں کے دھیرے دھیرے گالوں پر بہنے سے مساج کے اثرات مرتب ہوتے ہیں جو دباؤ سے راحت دلانے والے مرکبات انڈورفنس بننے کا سبب بنتے ہیں، جو آپ کو بہتر محسوس کراتے ہیں۔دیگر الفاظ میں آنسو بہانا خود کو گلے لگانے کے مترادف ہے۔
'آنسو'دوسروں کے رحم دلی کے جذبات ابھارنے کا عمل ہوتا ہے اور یہ لوگوں کے مزاج بھی بہتر بنا سکتا ہے۔ مزاج بہتر بنانے کے اثرات ، انتہائی مثبت جذبات کے ابھرنے سے مرتب ہوسکتے ہیں جیسے کے رومانوی فلم، بچے کی پیدائش یا جب اولمپک میڈل وصول کیا جارہا ہو۔
تحقیق کے مطابق آنسو بہانا، رونے سے مختلف عمل ہے۔
رونا تیز آواز سے اکثر تکلیف کے ردعمل کو کہتے ہیں جبکہ آنسو بہانا ، جو انسانوں میں منفرد ہوتا ہے، خوشی اور غم کا جذباتی اظہار ہوتا ہے۔
خواتین،مردوں سے چار گُنا زیادہ آنسو بہاتی ہیں جبکہ ایک نیا پیدا ہونے والا بچہ روتا ہے لیکن آنسو نہیں بہاتا اور دو تین مہینے کی عمر تک آنسو نہیں بناتا۔
Daily mail بشکریہ
Comments are closed on this story.