دنیا کے 6 ملک جہاں بلا اجازت تصویر لینا غیر قانونی
طویل انتظار کے بعد چھٹیوں میں مختلف ملکوں کا سفر انتہائی دلچسپ تجربہ ہوتا ہے۔ سیاح ایسے موقعوں کو اپنے کیمرے میں قید ضرور کرتے ہیں۔ لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ کچھ ملکوں کےبعض مقامات پر تصاویر لینا آپ کو مصیبت میں ڈال سکتا ہے۔
جنوبی کوریا
جنوبی کوریا میں خاتون کی مرضی کے بغیر اس کی تصویر لینا منع ہے ۔یہاں تک کہ عوامی مقامات پر اگر خواتین کی بلا اجازت تصاویر لی جائیں تو وہ جنسی حراساں کے زمرے میں سمجھا جاتا ہے اور آپ کو سزا کے طور پر 8ہزار 800 ڈالر جرمانہ اور 5 سال قید کی سزا ہوسکتی ہے۔
امریکا
جنوبی کوریا کی طرح امریکا میں بھی تصاویر لینا آپ کو مصیبت میں پھنسا سکتا ہے ۔ امریکی قانون کے مطابق آپ کسی بھی پرائیوٹ گھروں کی تصویر نہیں لے سکتے اور اگر کسی وجہ سے آپ کوتصویر لینا ضروری ہو تو مکان مالک سے اجازت لے کر تصویر بنائیں۔ سب سے اہم بات یہ کہ منع کئے گئیں بورڈ پر ضرور توجہ دیں۔
متحدہ عرب امارات
متحدہ عرب امارات میں مخصوص جگہوں کی تصویر لینا منع ہے ۔ قانون پر عمل نہ کرنے پرایک سے تین مہینے قید اور 1361 ڈالر کا جرمانہ لگ سکتا ہے۔
یو اے ای میں کئی جگہوں پر توہم پرستی کی وجہ سے کیمرہ لے جانا بھی منع ہے ۔اس کے علاوہ آپ کسی سرکاری عمارت ، کچھ مخصوص پلوں اور شیخ کے محلات کی تصویریں نہیں لے سکتے۔ محلات کی تصویریں لینا قانونی طور پر سخت منع ہے۔
شمالی کوریا
اگر آپ شمالی کوریا جانا چاہتے ہیں تو کچھ رکاوٹوں کیلئے تیار ہوجائیں۔ شمالی کوریا میں آپ ٹور گائیڈ کی اجازت کے بغیراپنے ہوٹل سے باہر نکل سکتے ہیں اور نہ ہی تصویریں لےسکتے ہیں۔
انگلینڈ
انگلینڈ میں آپ کہیں بھی تصویریں لے سکتے ہیں لیکن وہاں کمرشل فوٹوگرافی منع ہے ۔ کمرشل کام کرنے کے لئے خصوصی اجازت لینی پڑتی ہے۔
جاپان
جاپان میں مندروں اور مجسموں کی تصویریں لینا منع ہے۔
بشکریہ: برائٹ سائڈ
Comments are closed on this story.