کیا آپ کے بچوں کے سر میں بھی جوئیں ہیں؟
ایک ماہر کا کہنا ہے کہ برطانوی بچوں کے سروں میں بڑی تعداد میں جوئیں موجود ہیں کیوں کہ والدین ان کا علاج کرانے سے انکار کردیتے ہیں۔
ایسے والدین کی تعداد بڑھ رہی ہے جو اپنے بچوں کے سروں میں موجود جوؤں کا علاج نہیں کر پارہے کیوں کہ وہ کیمیکل استعمال کرنے سے ڈرتے ہیں یا وہ یہ تکلیف نہیں اٹھانا چاہتے۔
پیراسائٹولوجسٹ آئن برگیس نے خبردار کیا ہے کہ والدین کی لاپرواہی بچوں میں جِلد کے مسائل کا سبب بن سکتی ہے اور انہیں خطرے میں ڈال سکتی ہے۔
ہر 10میں سے ایک برطانوی اسکول کے بچے کے سر میں جوئیں موجود ہوتی ہیں۔
جوئیں بہت تیزی سے بڑھتی ہیں اور سر میں کھُجلی اور سوزش لا سبب بن سکتی ہیں۔
شدید نوعیت کے معاملات میں بچوں کے سروں میں انفیکشن بھی ہوسکتا ہے کیوں کہ کھُجلی کی صورت میں گندے ناخنوں سے کھُجانا یا خراش میں مری ہوئی جوں کا مواد جانا اس انفیکشن کا سبب ہو سکتا ہے۔
Daily mail بشکریہ
Comments are closed on this story.