چوہوں نے نائجیریا کے صدر کو گھر سے کام کرنے پر مجبور کر دیا
نائجیریا کے صدر اگلے تین ماہ اپنے گھر سے کام کریں گے کیونکہ چوہوں نے ان کی غیر موجودگی میں دفتر میں تباہی مچا دی۔
صدر محمد بخاری اپنی طبیعت کی ناسازی کے باعث گذشتہ تین ماہ سے برطانیہ میں وقت گزار رہے تھے۔
حکومت کے ترجمان گاربا شےہو نے کہا ہے کہ دفتر میں صدر کی غیر موجودگی میں فرنیچر اور ایئر کنڈیشنر کو نقصان پہنچا تھا جس کی مرمت کرنے کی ضرورت ہے۔
بی بی سی سے بات کرتے ہوئے انھوں نے بتایا کہ دفتر سے کام نہ کرنے کے باوجود صدر کو کوئی دشواری نہیں ہوگی کیونکہ ان کے گھر میں تمام ضروری سہولتیں موجود ہیں جن کی مدد سے وہ سرکاری کام کر سکیں گے۔
صدر بخاری جون 2016 میں لندن گئے تھے جس پر ان کے ترجمان نے کہا تھا کہ یہ دورہ کان کے انفیکشن کے علاج کے لیے ہے۔ اس کے بعد انھوں نے رواں سال پہلے جنوری، اور پھر مئی میں بھی لندن کا دورہ کیا۔ حزب مخالف کا دعوی ہے کہ صدر بخاری کو پراسٹیٹ سرطان ہو گیا ہے لیکن صدر بخاری نے اس کی تردید کی ہے۔
لیکن صدر بحاری کے گھر سے کام کرنے کے فیصلے کو ملک کے عوام نے زیادہ پسند نہیں کیا ہے اور سرکاری طور پر دی جانے والی وجہ کا سوشل میڈیا پر مذاق اڑایا ہے۔
"Rodents destroyed PMB's office furniture while he was abroad"- Shehu Garba
My goodness!!! Even the rats don't want him to come back.
— Femi Fani-Kayode (@realFFK) August 22, 2017
کچھ لوگوں نے اس بات پر تمسخر اڑایا کہ صدر بخاری کو عام طور پر 'لائن پریزیڈنٹ' یعنی شیر صدر کے طور پر بلایا جاتا ہے۔
ٹوئٹر پر ایک صارف نے لکھا: 'یہ بالکل ممکن ہے کہ چوہوں نے صدر بخاری کا دفتر تباہ کر دیا ہے۔ نائیجیریا کے چوہے بہت خون خوار ہوتے ہیں۔'
نائجیریا کے وکیل اور کالم نویس فیمی فانی فیود نے گاربا شے ہو کے بیان کے حوالے سے ٹویٹ کی: 'لگتا ہے کہ چوہے بھی نہیں چاہتے صدر بخاری واپس آئیں۔'
بشکریہ بی بی سی اردو
Comments are closed on this story.