Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

خون عطیہ کرنے کے فوائد

شائع 21 جون 2017 10:29am
-TGMC -TGMC

کیا آپ کو معلوم ہے خون عطیہ کرنے کی عادت جسم کیلئے کتنی  فائدہ مند بھی ثابت ہوسکتی ہے؟

خون عطیہ کرنے کے بے شمار طبی فوائد ہیں جن میں سے چند ذیل میں دررج کئے جارہے ہیں۔

دوران خون میں بہتری

طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ خون عطیہ کرنا دوران خون کے نظام میں بہتری کا سبب بنتا ہے۔ اس سے خون کے جمنا کا خطرہ کم ہوجاتا ہے جس کی وجہ سے شریانوں کو کم نقصان پہنچتا ہے  اور ہارٹ اٹیک کا خطرہ بھی 80 فیصد تک کم ہوجاتا ہے۔صرف یہی نہیں بلکہ ماہرین کے مطابق خون عطیہ کرنے  والے افراد بیمار بھی کم ہوتے ہیں اور ان میں کینس اور فالج کے خطرات بھی کم ہوتے ہیں۔

مفت طبی چیک اپ

خون عطیہ کرنے سے قبل لگ بھگ ہر فرد کا طبی چیک اپ ہوتا ہے جس میں جسمانی درجہ حرارت، دل کی دھڑکن، بلڈ پریشر اور ہیموگلوبن کی سطح کو دیکھا جاتا ہے، اسی طرح خون نکالنے  کے بعد اسے لیبارٹری بھیجا جاتا ہے جہاں اس کے مختلف قسم کے ٹیسٹ کیے جاتے ہیں تاکہ جانا جاسکے کہ وہ خطرناک مرض سے آلودہ تو نہیں، جس سے لوگوں کو بھی آگاہ کیا جاتا ہے۔

آئرن کی متوازن سطح 

صحت مند بالغ افراد کے جسم میں پانچ گرام آئرن کی موجودگی ضروری ہوتی ہے جن میں سے بیشتر خون کے سرخ خلیات میں ہوتی ہے، جبکہ بون میرو میں بھی یہ جز پایا جاتا ہے۔ جب خون عطیہ کیا جاتا ہے تو کچھ مقدار میں آئرن بھی کم ہوتا ہے، جو کہ عطیہ کیے جانے کے بعد خوراک سے دوبارہ بن جاتا ہے۔ طبی ماہرین کے مطابق آئرن کی سطح میں اس طرح کی تبدیلی صحت کے لیے بہتر ہوتی ہے کیونکہ اس جز کی بہت زیادہ مقدار خون کی شریانوں کیلئےنقصان دہ ہوتی ہے۔

لمبی زندگی 

محققین کے مطابق رضاکارانہ طور پر خون عطیہ کرنے والے لوگ مختلف جان لیوا امراض سے محفوظ رہتے ہیں  جس کی وجہ سے ان کی اوسط عمر میں 4 سال تک کا اضافہ ہوجاتا ہے۔

بشکریہ  MWH