وزن گھٹانے والی دوائیں کس حد تک خطرناک ہیں؟
ماہرین صحت نے خبردار کیا ہے کہ وزن گھٹانے والی گولیاں جنہیں ڈائیٹ پلز بھی کہا جاتا ہے نوجوانوں کی صحت کیلئےانتہائی مضر ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ وزن کم کرنے والی دوائیں نہ صرف ہارمونز کو نقصان پہینچاتی ہیں بلکہ دماغی صحت پر بھی اثر انداز ہوتی ہیں۔
تحقیق میں ثابت ہوا ہے کہ ان سپلیمینٹس میں موجود زہریلے کیمیکلز تمام عمر کے افراد کیلئے خطرناک ہیں، لیکن نوجوانوں کیلئے انتہائی مہلک پیں۔ یہ دوائیں جسم میں پہنچ کر آئرن اور کیلشم جیسے اہم غذائی اجزاء میں کمی کا باعث بنتی ہیں۔
کینیڈین پیڈیاٹرک سوسائیٹی کے ماہرین کا کہنا ہے کہ بڑھتے ہوئے بچے اور نوجوانوں میں ذرا سی بھی طاقت کی کمی ان کی بڑھنے کی رفتار میں سست روی کا باعث بن جاتی ہے۔
وزن کم کرنے والی دوائیں بنانے والے انتہائی تیزی سے وزن گھٹانے اور موزوں جسامت کا دعوٰی تو کرتے ہیں، لیکن ان کے بہت سے سائیڈ ایفیکٹس بھی ہیں جن میں دھڑکن میں خلل، بے ہوشی، خواتین کے خاص ایام میں پیچیدگیاں اور دل کے دورہ شامل ہیں۔
یہی نہیں بلکہ یہ آپ کے معدے کو چیر سکتی ہیں اور موت کا باعث بھی بن سکتی ہیں۔ اس لئے ڈائیٹ پلز لینے کے بجائے ورزش، کھانے کی عادات میں بدلاؤ، پانی کا زیادہ استعمال، مراقبہ وہ چیزیں ہیں جو آپ کے وزن کو بنا نقصان کے وزن کم کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتی ہیں۔
بشکریہ ہندوستان ٹائمز
Comments are closed on this story.