نیند کی کمی کا سبب صرف ذہنی پریشانی نہیں بلکہ یہ معمولی عادت بھی ہوسکتی ہے
موجودہ دور میں انسان زندگی کی گاڑی کو رواں دواں رکھنے کیلئے سخت محنت اور کوششوں میں مصروف ہے،محنت،کوشش اور تھکن کے باوجود خواتین و مرد وں کا سب سے بڑا مسئلہ نیند کی کمی ہے۔
بعض ماہرین نیند کی کمی کی وجہ ذہنی پریشانی بتاتے ہیں لیکن صرف ذہنی پریشانی اور ٹینشن کوالزام دینا درست نہیں بھارتی ویب سائٹ ہندوستان ٹائمز کے مطابق فضائی آلودگی بھی نیند میں کمی کی ایک وجہ ہو سکتی ہے۔
ایک ریسرچ کے مطابق ہوا میں موجود زہریلے مادے(نائٹروجن ڈائی آکسائیڈ کے چھوٹے ذرات) جو فضائی آلودگی کا سبب بنتے ہیں سانس کے ساتھ انسانی جسم میں داخل ہوجاتے ہیں اور پھر یہ براہ راست نیند پر اثر انداز ہوتے ہیں،ان زہریلے مادوں سے انسانی جسم کے بعض حصے جیسے ناک،سانس لینے کی نالی اور گلے کا پچھلا حصہ شدید متاثر ہوتے ہیں۔
یونیورسٹی آف واشنگٹن کی اسٹنٹ پروفیسر مارتھا بلنگز کے مطابق آلودگی خون میں داخل ہوکر دماغ کو نقصان پہنچاتی ہے جس کی وجہ سے سانس لینے میں تکلیف ہوتی ہے،ماہرین نے سات دنوں تک رضاکاروں پر تجربات کیے اور ان کے سونے کے اوقات کو مانیٹر کیا،واضح رہے کہ رضاکاروں کو ان کی عمر،سگریٹ نوشی اور نیند کے معمول کے مطابق گروپس میں تقسیم کیا گیا تھا ، ملنے والے نتائج کے مطابق وہ افراد جو فضائی آلودگی میں کم سے کم 5 سال گزار چکے ہیں ان میں نیند کی کمی پائی گئی ،کینڈین یونیورسٹی مک گل کے ایپی ڈیمولو جسٹ (وہ اس ریسرچ میں شامل نہیں تھے)کا کہنا ہے کہ "فضائی آلودگی ہمارے جسم پر اثر انداز ہوتی ہے"۔
جبکہ برمنگھم یو نیورسٹی کے پروفیسر رائے ہیریسن کے مطابق نیند اور فضائی آلودگی کے درمیان رابطہ غیر متوقع نہیں ہے ،پرانی تحقیقات سے ظاہر ہوتا ہے کہ نائٹروجن ڈائی آکسائیڈ انسانی جسم میں بہت سے سا ئکولوجیکلی اور بائیو کیمیکل اثرات مرتب کرتی ہے۔
نوٹ:یہ تحریر محض عام معلومات عامہ کیلئے پیش کی جارہی ہے
Comments are closed on this story.