Aaj News

اتوار, ستمبر 08, 2024  
03 Rabi ul Awal 1446  

اڑنے والی مچھلیاں، سائنسدان کے ہوش اڑ گئے

شائع 28 اپريل 2017 01:40pm
-Mark Carwardine/Barcraft Image -Mark Carwardine/Barcraft Image

اگر آپ  سوچتے ہیں  کہ مچھلیاں اڑ نہیں سکتیں تو آپ غلط ہیں۔  موبولا ریز نامی مچھلی ایک ایسی مچھی ہے جو سیکنڈ کیلئے اڑ بھی سکتی ہے۔اس مچھلی کے سر پر دو سینگ نما ابھار ہوتے ہیں جو اسے جھٹکے کے ساتھ پانی سے باہرنکلنے کے بعد چند سیکنڈ تک اڑنے میں مدد دیتے ہیں۔

اس متعلق سائنسدانوں نے قیاس آرائی کرتے ہوئے کہا کہ  ہو سکتا ہے نر اور مادہ مچھلیاں آپس میں ملاپ کے وقت اس طرح سمندر سے نکل کر اڑتی ہیں، یا یہ ان کے غذا حاصل کرنے کا طریقہ ہو سکتا ہے یا پھر محض تفریح کیلئےیہ حرکت کرتی ہوں گی۔ اس حوالے سے ابھی کچھ یقینی نہیں ہے۔

آبی حیات کے ماہر اسسٹنٹ پروفیسر اوکٹاویو ابرٹوکا کہنا ہے کہ 2011میں کیلیفورنیا کے قریب یہ مچھلیاں بہت بڑی تعداد میں دیکھی گئی تھیں۔ اوکٹایو کا کہنا ہے کہ یہ مچھلی چھلانگ مار کر سمندرکی سطح سے اوپر اٹھتی ہے اور کچھ سیکنڈ تک ہوا میں رہتی ہے۔

 واپس پانی میں جاتے ہوئے دوسری مچھلیوں کے برعکس پیٹ کے بل پانی پر گرتی ہے اور کچھ دور تک پانی کے اوپر ہی رینگتی چلی جاتی ہے، حالانکہ دیگر مچھلیاں ہوا میں چھلانگ لگانے کے بعد منہ کے بل پانی میں واپس آتی ہیں اور سیدھا پانی کے اندر چلی جاتی ہیں۔ موبولا مچھلی کی بعض اقسام17فٹ تک لمبی ہوتی ہیں اور ان کا وزن ایک ٹن سے زیادہ ہوتا ہے۔

اوکٹایو نے بتایا کہ یہ مچھلیاں اکیلی فضاءمیں چھلانگ نہیں لگاتیں بلکہ ایک جھنڈ کی شکل میں اوپر آتی ہیں، اسی بات سے ان کے چھلانگ لگانے کی وجہ معلوم کی جا سکتی ہے۔ موبولا مچھلیاں چونکہ جھنڈ کی شکل میں سفر کرتی ہیں اس لیے ان کا شکار بہت آسان ہوتا ہے، یہی وجہ ہے کہ اس کی بعض اقسام روئے ارضی سے ختم ہونے کے خطرے سے دوچار ہیں۔فروری2013ءمیں فلسطین کے شہر غزہ کے ماہی گیروں نے صرف 2دن میں 200موبولا مچھلیاں شکار کی تھیں۔

https://www.youtube.com/watch?v=oz6zOyZpYTY

بشکریہ  بزنس انسائیڈر