امریکا کی سابق خاتونِ اول میلانیا ٹرمپ نے کہا ہے کہ اسقاطِ حمل کسی بھی عورت کے لیے ایک بنیادی حق کا درجہ رکھتا ہے۔ یہ خالصاً اُس کی پسند و ناپسند کا معاملہ ہے۔ اس معاملے میں کسی کو بھی مداخلت کی اجازت نہیں ہونی چاہیے، ریاست کو بھی نہیں۔
میلانیا ٹرمپ نے اپنے حالاتِ زندگی سے متعلق کتاب لکھی ہے جو آئندہ ہفتے شائع ہوگی۔ اس کتاب میں میلانیا نے اپنے شوہر کے سیاسی سفر اور وائٹ ہاؤس کے دنوں کے بارے میں بہت کچھ لکھا ہے۔
’میلانیا‘ کے زیرِ عنوان شائع ہونے والی کتاب میں میلانیا ٹرمپ نے اپنے شوہر سابق امریکی صدر ری پبلکن صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کی پارٹی لائن کے خلاف جانے کو ترجیح دی ہے۔
ری پبلکن پارٹی مجموعی طور پر اسقاطِ حمل کی مخالف ہے اور ڈونلڈ ٹرمپ بھی اس حوالے سے کُھل کر بولتے رہے ہیں۔
اپنی انتخابی تقریروں میں وہ بارہا عندیہ دے چکے ہیں کہ وہ دوبارہ صدر منتخب ہوئے تو اسقاطِ حمل پر پابندی لگانے سے گریز نہیں گریز نہیں کریں گے۔
سوشل میڈیا پر اس رائے کا اظہار کیا جارہا ہے کہ میلانیا کی کتاب کی اشاعت اسقاطِ حمل سے متعلق بحث ایک بار پھر زور پکڑے گی۔
میلانیا پہلے بھی اپنے شوہر کی رائے سے اختلاف رکھتی رہی ہیں۔ متعدد معاملات پر اُنہوں نے اپنی رائے کا کھل کر اظہار کیا ہے۔