امریکی صدرجوبائیڈن نے الیکشن سے دستبرداری کےاعلان کے بعد پہلے خطاب میں کہا ہے کہ جمہوریت کی بقا اور دفاع سب سے اہم ہے، سپریم کورٹ کی اصلاحات ہماری جمہوریت کیلئےنہایت ضروری ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے جمہوریت کی مضبوطی کیلئے کام کیا اور ہمیشہ عوام کا مفاد مقدم رکھا۔ امریکی صدر جوبائیڈن کا قوم سے خطاب میں کہا ملک کو متحد رکھنے کا بہترین راستہ یہ ہے کہ قیادت نئی نسل کو سونپی جائے۔
جوبائیڈن نے کہا کہ پارٹی کے اتحاد کیلئے صدارت سے علیحدہ ہوا، پہلی سیاہ فام خاتون کو صدارتی امیدوار نامزد کیا، کملاہیرس تجربہ کار اور مضبوط امیدوار ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ کملا ہیرس انتخابات میں ڈونلڈ ٹرمپ کو ضرور شکست دیں گی ، امریکا میں سیاسی تشدد کی کوئی جگہ نہیں، چاہتے ہیں غزہ جنگ کا خاتمہ اور مشرقی وسطی کا امن بحال ہو، روسی صدر یوٹن کو بھی کسی صورت یوکرین پر قبضہ نہیں کرنے دیں گے۔
جو بائیڈن صدارتی انتخابات کی دوڑ سے دستبردار، عالمی رہنماؤں کا ردعمل
جوبائیڈن نے کہا کہ آئندہ 6 مہینے اپنے صدارتی فرائض ذمہ داری سے ادا کروں گا۔ انہوں نے کہا کہ “جمہوریت کو بچانے کی راہ میں کچھ آڑے نہیں آسکتا یہاں تک کہ خود میری ذاتی خواہش بھی، میں صدارتی دفتر کا اہل ہوں لیکن میں اپنے ملک سے زیادہ پیار کرتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ میں نے فیصلہ کیا ہے کہ آگے بڑھنے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ مشعل کو نئی نسل تک پہنچایا جائے، یہ ہماری قوم کو متحد کرنے کا بہترین طریقہ ہے۔
جوبائیڈن 1967 کے بعد صدارتی دوڑ سے دستبردار ہونے والے پہلے امریکی صدر بن گئے
بائیڈن نے کہا کہ امریکا کے بارے میں سب سے بڑی چیز یہ ہے کہ بادشاہ اور آمر حکومت نہیں کرتے ہیں، لوگ کرتے ہیں، تاریخ آپ کے ہاتھ میں ہے، طاقت آپ کے ہاتھ میں ہے، امریکہ کا مستقبل آپ کے ہاتھ میں ہے۔
امریکی صدر نے کہا کہ وہ صدر کے طور پر خدمات انجام دینے کے لئے شکر گزار ہوں، میں نے اپنا دل اور اپنی جان اپنی قوم کو دے دی ہے اور بدلے میں محبت ملی ہے۔