ریفریجریٹر کی ایجاد اور عام ہونے سے پہلے، لوگ مٹی کے گھڑے میں پانی ذخیرہ کرتے تھے، جسے مٹکا کہا جاتا ہے۔
جدید کنٹینر کی نسبت مٹکے میں پانی قدرت طور پر ٹھنڈا ہوتا تھا اور صحت بخش ہونے کی وجہ سے پہلا انتخاب ہوتا تھا۔
آج بھی کچھ گھرانوں میں فریج ہونے کے باوجود قدرتی ٹھنڈے پانی سےلطف اندوز ہونے کے لیے مٹکا ضرور موجود ہوتا ہے۔
یہاں ہم آپ کو بتائیں گے کہ گرمیوں میں مٹکے کا پانی کیوں پیناچاہیے۔
مٹکے کے برتن میں رکھا ہوا پانی اسے قدرتی طور پر ٹھنڈا رکھنے میں مدد دیتا ہے۔
مٹکے کی سطح پرچھوٹے چھوٹے سوراخ ہوتے ہیں، جہاں سے پانی جلدی سے خارج ہو جاتا ہے۔ یہ بخارات بننے کا عمل ہوتا ہے ،جس میں ہیٹ پانی سے مٹکے میں چھوڑدیتی ہے اور پانی ٹھنڈا ہو جاتا ہے۔
کیونکہ مٹکے کے پانی میں کوئی کیمیکل نہیں ہوتا ہے، اس لیے اسے روزانہ پینے سے آپ کا میٹا بولزتیز ہو سکتا ہے۔
پانی کو منرل کے اجزاء مہیا کرنے کے باعث، یہ ہاضمے میں بھی مدد دیتا ہے۔
گرمیوں کے مہینوں میں سن اسٹروک ایک بڑا اور سیریس ایشو ہے۔
سن اسٹروک سے لڑنے کے لیے مٹکے کا پانی پینا چاہیے۔ مٹی کا یہ برتن پانی کے منرلز اور غذائیت کو برقرار رکھتا ہے اور تیزی سے ہائیڈریٹ رکھتا ہے۔
گلے می سوزش اور درد گرمیوں میں فریج کا ٹھنڈا پانی پینے کی وجہ سے ہونے والی عام بیماریاں ہیں۔
مٹکےکے پانی کا پرفیکٹ ٹمپریچرحلق کے لیے مناسب رہتا ہے اور کسی بھی پرانی یا دائمی کھانسی نہیں ہونے دیتا۔
ٹھنڈک اور قدرتی طور پر صاف اور شفافیت مٹکے کے پانی کے فوائد میں سے دو بڑے فائدے ہیں۔ اس کا پانی پینے کے لیے محفوظ ہوتا ہے۔