کراچی پریس کلب میں شارٹ فلم ٹائم سنٹینس کی اسکریننگ ہوئی، فلم کا پیغام ہے کہ قانون اندھا نہیں ہوتا بلکہ آرٹیفشل انٹیلی جنس ہوتا ہے۔
کراچی پریس کلب میں 25منٹ دورانیے کی شارٹ فلم کی اسکریننگ کی گئی جہاں صحافی، وکلاء اورمعزز شخصیات نے فلم دیکھی۔
فلم ٹائم سینٹینس میں جدید دنیا کا جدید نظام انصاف دکھایا گیا ہے جبکہ سزا ایسی جس میں کسی کی زندگی کو بیس سال آگے یا پیچھے کیا جاسکتاہے۔
یہ فلم سائنس فکشن کورٹ روم ڈرامہ ہے جہاں مصنوعی زہانت سے چلنے والے جج کے سامنے ایک ٹائم ٹرویل کر ملزم پر مقدمہ چل رہا ہوتا ہے ۔
جسٹس ریٹائرڈ وجہہ الدین نے کہا کہ مشینیں انصاف نہیں کرسکتیں، ماضی میں ناانصافیاں ہوتی رہیں اور آج بھی ہورہی ہیں۔ انصاف کے پیمانے وقت کےساتھ ساتھ بدلتے رہے ہیں۔
شارٹ فلم کے ڈائریکٹرخالدحسن جبکہ پروڈیوسرعمران شیخ اور سید اویس علی ہیں۔