نیب پراسیکیوٹر نے احتساب عدالت میں بیان دیا ہے کہ اسحاق ڈار کیخلاف کرپشن کا ثبوت نہیں، کیس مزید نہیں چلایا جا سکتا۔ عدالت نے سابق وزیرخزانہ کو کرپشن کیس میں بری کردیا۔
احتساب عدالت نے سابق وزیرخزانہ اور ن لیگ کے رہنما اسحاق ڈار کیخلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس کا محفوظ فیصلہ سنا دیا، اور عدالت نے اسحاق ڈار کو باعزت بری کردیا ہے۔
آج صبح نیب حکام نے احتساب عدالت میں فیصلے کے قبل بیان دیا کہ اسحاق ڈارکیخلاف کرپشن کا ثبوت نہیں، سابق وزیرخزانہ کے خلاف کیس مزید نہیں چلایا جاسکتا۔
احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے نیب کے دلائل پر نیب پراسکیوٹر سے تحریری جواب طلب کرلیا ہے، اور کہا ہے کہ نیب پراسکیوٹرجنرل اس نکتے پر تحریری طور پر لکھ کردیں۔
جج محمد بشیر اسحاق ڈار سمیت دیگر ملزمان کی بریت پراعتراض نہیں تو لکھ کر دے دیں، یہ نہ ہو کل نیب کہے کہ ہم نے تو ایسا کچھ نہیں کہا تھا۔
نیب پراسیکیوٹر نے عدالت سے کہا کہ ہم نے میرٹ پر دلائل دیے ہیں،عدالت فیصلہ سنا دے۔
جس پر جج محمد بشیر نے کہا کہ آپ تحریری طور پر لکھ کردے دیں، ہم آج فیصلہ سنائیں گے۔
نیب نے تحریری جواب احتساب عدالت اسلام آباد میں پیش کر دیا۔ جب کہ وکیل اسحاق ڈار نے عدالت میں مؤقف پیش کیا کہ آپ نے پورے کیس کا ٹرائل کیا، گواہوں کے بیان بھی آپ کے سامنے ہیں، عدالت اپنی فائنڈنگ بھی فیصلے میں لکھے۔
عدالت نے 2 بج کر 20 منٹ پر کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے اسحاد ڈار کو بری کردیا۔ احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے محفوظ فیصلہ سنایا۔