وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ہم ہر ملک سے بہتر اور دوستانہ تعلقات کے خواہشمند ہیں، جب میں وزیر خارجہ بنا تو سب سے پہلے ہمارا رابطہ چین کے ساتھ رہا۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ مشکل معاشی حالات میں چین نے ہماری مدد کی، ہم نے چین میں تعلیم حاصل کرنے والے پاکستانی طلباء کی چین واپسی پر بات چیت کی۔
ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم پاکستان نے دورے کے دوران کئی معاہدوں پر دستخط کیے، پاکستان اور امریکہ کے تعلقات تاریخی ہیں، امریکی سیکرٹری بلنکن شروعاتی رابطہ مثبت رہا۔
انہوں نے مزید کہا کہ امریکا کا پاکستان سے تعاون بہتر ہو رہا ہے، پہلی دفعہ پاکستان کے امریکا کے ساتھ تعلقات میں بہتری آئی ہے، پاکستان کا ایف اے ٹی ایف کی سفید لسٹ میں آنا بڑی کامیابی ہے۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ سینٹرل ایشائی ممالک کے ساتھ تعلقات بہتر ہوئے ہیں، مڈل ایسٹ کے ممالک کے ساتھ ہمارے تعلقات مثبت سمت کی طرف گامزن ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جب ہم حکومت میں آئے توافغانستان کےمعاشی مشکلات ورثے میں ملے، افغانستان حکومت کوتسلیم کرنے کے لیے پاکستان دیگر ممالک سے ساتھ ہے۔
بلاول نے کہا کہ ہم دنیا کے ممالک سے اپیل کرتے ہیں کہ افغانستان کے انسانی بحران کو سمجھیں، ہم مشکلات کے باوجود زور دیتے ہیں کہ افغانستان کے ساتھ بات چیت جاری رکھی جائے۔