کراچی کی مقامی آرٹ گیلری میں فن مصوری کی نمائش کا انعقاد کیا گیا جہاں آرٹسٹ نے کتھک ڈانس کے لمحات کو کیونس پر ڈال کر پیش کیا ۔
رنگوں کا بہترین استمال کرتے ہوئے مصور نے اپنی سوچ اور خیالات کو آرٹ کی خوبصورتی کے ذریعے منفرد انداز میں کینوس کی زینت بنایا ۔
آرٹسٹ سعید قریشی کا کہنا تھا کہ مصور کی جس نظر سے چیزوں کو دیکھتا ہے وہ تھورا کیمرے سے مختلف ہوتی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ کسی بھی مصور کے فن کا مقابلہ آپ ڈیجیٹل پینٹنگ سے نہیں کرسکتے ۔
آرٹسٹ سعید قریشی کے بنائے گئے فن پاروں کی نمائش میں پاکستان کی معروف کلاسیکل ڈانسر شیما کرمانی سمیت دیگر شہروں سے آئے مصوروں نے بھی شرکت کی ۔
اس موقع پر شیما کرمانی کا کہنا تھا کہ پاکستان میں شروع سے کلاسیکل ڈانس کو حوا بنایا گیا ہے لوگوں کو پتہ ہی نہیں ہے کہ کلاسیکل ڈانس اور عام ڈانس میں بہت فرق ہے ۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان میں آرٹ کا مستقبل تاریک نظر آرہا ہے کیونکہ یہاں آڈوٹوریم ہی نہیں ہیں آرٹسٹ نمائش کیلئے کہاں جائے۔
فن مصوری کی نمائش میں آئے مہمانوں نے منفرد فن کو خوب سراہا ، مہمانوں کا کہنا تھاکہ کلاسیکل ڈانس جیسے مشکل فن کو پینٹنگ کی شکل میں پیش کرنا مہارت کا کام ہے ۔